Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اپنے بیٹے کو بھی دہشتگرد کہیں گے؟‘ انڈین مسلمان طالب علم کا سوال

ہندوستان ٹائمز کے مطابق یہ ویڈیو کرناٹک کی ایک یونیورسٹی میں بنائی گئی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈین سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے جس میں ایک نوجوان کو کلاس میں کھڑے اپنے استاد سے بحث کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ ویڈیو انڈین صحافی رعنا ایوب نے بھی انسٹاگرام پر شیئر کی اور لکھا کہ ایک طالب اپنے استاد کو اس لیے احتجاج ریکارڈ کروا رہا ہے کیونکہ انہوں نے کلاس میں مسلمانوں کے لیے ’دہشتگرد‘ کا لفظ استعمال کیا۔
وائرل ہونے والی ویڈیو میں نوجوان طالب علم کہتے ہوئے نظر آرہا ہے کہ ’یہ مذاق نہیں ہے۔ اس ملک میں مسلمان ہونا اور اس سب کا سامنا بالکل مذاق نہیں ہے۔‘
اس کے بعد ویڈیو میں نظر آنے والے استاد نے مسلمان طالب علم سے معذرت کرنے کی کوشش بھی کی اور کہا کہ وہ (طالب علم) تو ان کے بیٹے کی طرح ہے۔
اس پر طالب علم نے ان سے پوچھا کہ ’کیا آپ اس کو دہشتگرد کے نام سے پکاریں گے؟ تو پھر آپ مجھے ان تمام لوگوں کے سامنے پوری کلاس میں ایسا کیسے کہہ سکتے ہیں؟‘
طالب علم نے استاد کی معذرت کا جواب دیتا ہوئے کہا ’آپ معذرت کرلیں تب بھی آپ کی سوچ نہیں بدلے گی۔‘
ہندوستان ٹائمز کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے یہ ویڈیو انڈین ریاست کرناٹک کی ایک یونیورسٹی کی ہے۔ انڈین اخبار نے ذرائع سے منسوب کرکے لکھا کہ یونیورسٹی استاد نے کلاس کے بعد بھی طالب علم سے بات کی ہے اور وہ ان سے ذاتی طور پر بھی معذرت کریں گے۔
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Rana Ayyub (@ranaayyub)

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آپس میں بات چیت کے بعد استاد اور طالب علم کے درمیان معاملہ سلجھ چکا ہے۔

شیئر: