جعلی شہد کی فروخت پر 10 برس قید اور ایک کروڑ ریال جرمانہ
غذائی اشیا میں جعل سازی اورملاوٹ سنگین جرم ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
قانونی مشیر فیصل المیمونی کا کہنا ہے کہ جعلی شہد کی تیاری اور فروخت غذائی جعل سازی اور قابل سزا جرم ہے۔
عاجل نیوزکے مطابق ماہرقانون المیمونی نے سعودی ٹی وی ’الاخباریہ‘ سے غذائی اشیا کی جعل سازی اور اس کے سد باب کے حوالے سے قانونی نکات بیان کرتے ہوئے کہا کہ غذائی اشیا میں ملاوٹ یا جعلی طورپراسے تیار کرنا سنگین جرم مانا جاتا ہے۔
غذائی اشیا میں جعل سازی وملاوٹ سے براہ راست انسانی صحت متاثر ہوتی ہے جو صحت مند معاشرے کے لیے ناقابل قبول ہے۔
المیمونی نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق جعلی شہد کی تیاری اور فروخت سنگین جرم ہے جس پر 10 برس قید اور دس ملین ریال جرمانے کی سزا مقرر ہے۔
واضح رہے ادارہ پراسیکیوشن کی جانب سے غذائی اشیا میں ملاوٹ و جعل سازی پرقید و جرمانے کی سزا کا اعلان کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی ٹیمیں وقتا فوقتا مارکیٹوں کا جائزہ لیتی ہیں تاکہ ملاوٹ شدہ اورنقلی اشیائے خورونوش کا سد باب کیاجائے۔