Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاندار اداکاری اور جاندار کہانی، نیٹ فلکس کی نئی پنجابی سیریز ’کیٹ‘

’کیٹ‘ کو بلوندر سنگھ جنجوعہ نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
نیٹ فلکس پر جہاں دنیا بھر کی زبانوں میں بنا ہوا مواد ریلیز ہوتا ہے وہیں یہ بات کہی جاتی ہے کہ نیٹ فلکس پر پنجابی زبان میں ویب سیریز یا اوریجنل فلمیں کم ہی دیکھنے کو ملتی ہیں۔
لیکن اب نیٹ فلکس نے شائقین کا یہ گلہ بھی دُور کر دیا ہے کیونکہ نو دسمبر کو اس سٹریمنگ پلیٹ فارم پر ریلیز ہونے والی نئی پنجابی ویب سیریز ’کیٹ‘ آتے ہی چھا گئی ہے۔
’کیٹ‘ کے پہلے سیزن میں بالی وُڈ اداکار رندیپ ہُودا نے مرکزی کردار ادا کیا ہے جبکہ ان کے ساتھ کاویا تھاپڑ، پرمود پاٹھک، دانش سود، سوندر وکی، گرندر مکنا، ہسلین کور، سکھوندر چہل نے بھی اہم کردار نبھائے ہیں۔
اس ویب سیریز کو بلوندر سنگھ جنجوعہ نے ڈائریکٹ کیا ہے۔

کہانی کیا ہے؟

’کیٹ‘ کی کہانی سنہ 1990 کے انڈین پنجاب سے شروع ہوتی ہے جہاں ’گُرنام‘ عرف گیری نامی سکھ نوجوان ایک کرپٹ پولیس افسر کے لیے اپنی نوعمری میں خالصتانی جتھوں کے خلاف مخبری کا کام کرتا ہے، اور پھر وہی نوجوان بڑا ہو کر پنجاب کے کرپٹ اور ظالم سیاسی خاندان کا ملازم بن کر اسی پولیس افسر کے لیے دوبارہ مخبری کرتا ہے۔

سیریز میں رندیپ ہُودا نے گُرنام نامی پولیس مخبر کا کردار ادا کیا ہے۔ (فوٹو: نیٹ فلکس)

ویب سیریز کا مرکزی خیال تو سیاست دان، ڈرگز اور پولیس ہے لیکن اس کے ذیلی عوامل یعنی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، بارڈر فورسز کی کرپشن، گھریلو تشدد، شراب اور نشے بازی کی لعنت میں ڈوبے پنجابی نوجوان اور علیحدگی پسندوں کی دہشت گردی کے اثرات کو بخوبی دکھایا گیا ہے۔

کہانی، اداکاری اور پروڈکشن کا جائزہ

ظالم سیاست دانوں اور کرپٹ پولیس کی کہانی تو سینما کی روایت ہے لیکن اس روایتی کہانی کو ’کیٹ‘ میں انوکھے انداز میں بیان کیا گیا ہے۔
کہانی میں نظر آںے والے کردار کہیں نہ کہیں ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور حال میں جینے والے کرداروں کا ماضی کہیں نہ کہیں ایک ساتھ گزرا ہے۔ اور یہی بات اس ویب سیریز کی کہانی کو دلچسپ بناتی ہے۔
’کیٹ‘ کو اگر کسی بھی چیز نے سپرہٹ بنایا ہے تو وہ پنجابی اداکاروں کی جاندار اداکاری ہے۔
رندیپ ہودا نے اپنا کردار بخوبی نبھایا ہے۔ ہسلین کور پولیس کی وردی پہنے اصلی پولیس والی لگتی ہیں، سکھوندر چہل نشے کی سپلائی کرتا ہوا اپنی اداکاری سے چار چاند لگا رہا ہے جبکہ خالصتانی علیحدگی پسندوں کا کردار ادا کرنے والے سکھ اداکار حقیقی نظر آتے ہیں۔
پروڈکشن کے اعتبار یہ ویب سیریز نہایت عمدہ ہے۔ عمومی طور پر پنجابی سینما پر ناقص سینماٹوگرافی اور کمزور پروڈکشن ہونے کی تنقید کی جاتی ہے لیکن ’کیٹ‘ کی سینماٹوگرافی نے اس تنقید کو رد کر کے پنجابی سینما کو نئی سمت دی ہے۔

’کیٹ‘ میں ہسلین کور پولیس کی وردی پہنے اصلی پولیس والی لگتی ہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

فلم میں گولیاں چلنے کے مناظر ہوں یا خالصتانی جتھوں کے مظالم، شہری بستیوں کی رونمائی ہو یا سیاست دانوں کی نجی زندگیاں، کرداروں کے درمیان چوہے بلی کا کھیل ہو یا انڈین پنجاب کے نوجوانوں کی ترجیحات یہ سب شاندار طریقے سے واضح کیا گیا ہے۔
ویب سیریز آٹھ اقساط پر مشتمل ہے لیکن ہر قسط پچھلی قسط سے زیادہ بہتر اور تیز ٹیپمو کی حامل ہے۔
40 مںٹ کے اوسط دورانیے کی آٹھ اقساط میں اتنی بڑی کہانی کو تیز لیکن عمدہ سکرین پلے کے ذریعے پِس منظر اور حال میں دکھانے پر ہدایت کار داد کے قابل ہے۔
تھرلر سے بھرپور ’کیٹ‘ آخر میں عوام کو ایسا سسپنس دے جاتی ہے کہ فورا دل سے نکلتا ہے کہ اس کا دوسرا سیزن کب آئے گا؟

شیئر: