وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد صوبوں میں فوری انتخابات کے حق میں ہوں تاہم اس حوالے سے پارٹی میں دوسرا موقف بھی موجود ہے۔
سنیچر کو نجی ٹیلی ویژن جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ صوبوں میں فوری الیکشن میں جایا جائے یا نہیں، اس حوالے سے حتمی فیصلہ نواز شریف کا ہی ہوگا۔
خیال رہے کہ سنیچر کو ہی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے 23 دسمبر کو صوبہ خیبر پختونخوا اور پنجاب کی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کیا۔
مزید پڑھیں
-
بشرٰی بی بی کی ایک اور مبینہ آڈیو لیک، فواد چودھری کی تردیدNode ID: 726351
-
جمعے کو پنجاب، خیبر پختونخوا کی اسمبلی تحلیل کریں گے:عمران خانNode ID: 726571
عمران خان کے اس فیصلے پر بات کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے وزیر اعلٰی پنجاب سے متعلق کہا کہ ’میرے خیال میں پرویز الٰہی 23 دسمبر تک کوئی نیا داؤ لگائیں گے۔ دیکھیے گا ایک ہفتے میں کیسا یو ٹرن آئے گا۔‘
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پروزیر الٰہی کے پاس اسمبلی توڑنے کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہے۔
’اب ن لیگ کے پاس پرویز الٰہی کو دینے کے لیے کچھ بھی نہیں۔‘
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) باجوہ نے پرویز الٰہی کو کبھی نہیں کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ دیں۔
بعد ازاں ایک ٹویٹ میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی کے یوٹرنز کی تاریخ کے مدنظر ایک ہفتے کے اندر وہ اسمبلیوں کی تحلیل کا فیصلہ واپس لے گی۔ پرویز الہی کی جو شہرت ہے اس کے باعث ن لیگ ان کو کچھ آفر نہیں کرے گی۔‘
Taking into account the history of the party’s u-turns, PTI will back off from its today’s announcement of dissolving assemblies within a week. PML-N is not going to offer anything to Pervaiz Elahi owing to his reputation.
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) December 17, 2022