Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں آئل ورکرز کا  زیادہ اجرت کے لیے سوشل میڈیا پر احتجاج

آئل ورکرز نے بہتر فلاحی خدمات اور صحت کے حوالے سے مطالبات کئے ہیں۔ فوٹو ایران انٹل
جنوبی ایران میں احتجاج کرنے والے آئل ورکرز کے ایک گروپ کو اجرت میں اضافہ اور ریٹائرمنٹ بونس کا مطالبہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا  کی پوسٹوں میں دکھایا گیا  ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے  مطابق ایران بھر میں1979 کے انقلاب کے بعد حالیہ مظاہرے ملک کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہیں تاہم تیل کارکنوں کے مظاہروں کی اطلاع کی روئٹرز  نے تصدیق نہیں کی۔

مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سے ملک گیر احتجاج جاری ہے۔ فوٹو عرب نیوز

واضح رہے کہ 16ستمبر کو ایران کے کرد علاقے کی 22 سالہ مہسا امینی کے مناسب طریقے سے سر پر سکارف نہ لینے کے باعث حراست اور بعدازاں ہلاکت سے ملک گیر احتجاج جاری ہے۔
ایران کی وزارت تیل کارکنوں کے مظاہروں کے متعلق تبصرہ کرنے کے لیے فوری طور پر دستیاب نہیں تھی۔

جنوبی صوبہ بوشہر میں آئل اینڈ پیٹرو کیمیکل کمپنی کے باہر احتجاج ہوا۔ فوٹو ٹوئٹر

ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ نیوز ایجنسی کے سرگرم کارکن نے ہفتے کے روز بتایا ہے کہ آئل ورکرز کے ایک گروپ نے خلیجی ساحل پر جنوبی صوبہ بوشہر کے عسلویہ میں آئل اینڈ پیٹرو کیمیکل کمپنی کے باہر احتجاج کیا ہے۔
احتجاج کرنے والے مظاہرین کی جانب سے اجرت میں اضافہ اور پنشن بونس کے علاوہ  بہتر فلاحی خدمات اور صحت کے حوالے سے تحفظات ان کے مطالبات میں شامل تھے۔

شیئر: