Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دہلی جانے سے کیوں روکا‘، بھتیجے نے پھوپھی کو قتل کر کے 10 ٹکڑے کر دیے

پولیس کے مطابق ملزم نے ماربل کاٹنے والی مشین سے مقتولہ کی لاش کے دس ٹکڑے کیے۔ فوٹو بشکریہ این ڈی ٹی وی
انڈیا کی ریاست راجستھان میں ایک شخص نے اپنی پھوپھی کو قتل کرنے کے بعد لاش کو 10 ٹکڑے کر دیا۔
انڈین چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ جے پور کے علاقے میں 32 سالہ انوج شرما نے اپنی 64 برس کی پھوپھی کو اُس وقت قتل کیا جب انہوں نے ملزم کو نئی دہلی میں ایک تقریب میں شرکت کے لیے جانے سے روکا۔
پولیس کے مطابق انوج شرما جے پور کے ودھیادھر نگر میں اپنے والد، بہن اور پھوپھی ساروج کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔
ملزم انوج شرما کی پھوپھی اپنے شوہر کی وفات کے بعد بھائی کے گھر رہتی تھیں۔ اُن کی والدہ کا انتقال کورونا کے دوران ہوا تھا۔
دسمبر کی 11 تاریخ کو انوج اور اُن کی پھوپھی ساروج گھر پر اکیلے تھے جب کہ اُن کے والد اور بہن اندور گئے ہوئے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ انوج دہلی جانا چاہتے تھے جب ساروج نے اُن کو روکا جس پر دونوں میں تکرار ہوئی۔ ’اس دوران طیش میں آ کر ملزم نے اپنی پھوپھی کے سر پر اُس وقت ہتھوڑے سے وار کیا جب وہ کچن میں چائے بنا رہی تھیں۔‘
پولیس کے مطابق اس کے بعد ملزم نے ماربل کاٹنے والے کٹر سے مقتولہ کی لاش کے دس ٹکڑے کیے اور سوٹ کیس میں ڈال کر شہر سے باہر جے پور سیکار ہائی وے کے قریب پھینک دیا۔
ملزم نے اس کے بعد پولیس کو گمراہ کرنے کے لیے گمشدگی کی رپورٹ درج کی اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ مل کر مقتولہ کی تلاش شروع کی۔
پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو شک گزرا کہ ملزم بیان بدل رہا ہے جس پر سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد لی گئی۔ فوٹیج میں ملزم کے سوٹ کیس کے ہمراہ گھر سے نکلنے کو دیکھا گیا۔
اس کے بعد ملزم سے سوالات کیے گئے تو اُس نے پھوپھی کو قتل کرنے کا اعتراف کیا اور بتایا کہ سر پر ہتھوڑے سے وار کیا تھا۔
جے پور کے پولیس کمشنر آنند سری واستو نے بتایا کہ ’ملزم پڑھا لکھا اور ذہین ہے۔ اس کے نفسیاتی مسائل بھی سامنے آئے ہیں۔ پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ پر شک کیا تھا کیونکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم کی پھوپھی کے گھر سے نکلنے کا پتا نہیں چل رہا تھا۔‘
پولیس کے مطابق ملزم نے اپنے کیے پر شرمندگی ظاہر نہیں کی اور اس کے خلاف قتل اور شواہد کو ضائع کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

شیئر: