Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلوی وزیر خارجہ کا دورۂ چین، ’تعلقات کی بحالی کی علامت؟‘

آسٹریلوی وزیر خارجہ نے آخری بار 2018 میں بیجنگ کا دورہ کیا تھا (فوٹو: اے اے پی)
آسٹریلیا کی وزیر خارجہ منگل کو چین کا دورہ کریں گی جسے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ چار برسوں میں کسی آسٹریلوی وزیر خارجہ کا پہلا دورہ ہو گا۔
آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ پینی وونگ سفارتی تعلقات کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر بیجنگ کا دورہ کریں گی اور چینی ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ژی سے ملاقات کریں گی۔
آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البنیس نے دورے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ’آسٹریلیا چین کے ساتھ ایک مستحکم تعلقات کا خواہاں ہے۔ ہم جتنا ممکن ہو سکے گا تعاون کریں گے اور جہاں ضروری ہوا اختلاف بھی کریں گے۔‘
آسٹریلوی وزیر خارجہ نے آخری بار 2018 میں بیجنگ کا دورہ کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ’بہترین‘ تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔
دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اخلاقی مسائل پر اختلافات نے زور پکڑ لیا تھا جن میں خاص طور پر بیرون ملک چینی اثر و رسوخ کے لیے کارروائیاں، سنکیانگ، ہانگ کانگ اور تبت میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔

چین نے آسٹریلوی سامان کی ایک رینج پر پابندیاں عائد کر دی تھیں اور اعلیٰ سطح کے رابطوں کو روک دیا تھا (فوٹو: روئٹرز)

چین کے کمیونسٹ رہنما آسٹریلیا کی جانب سے منظور شدہ فرم ’ہواوے‘ پر جی فائیو نیٹ ورک کو چلانے پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے اور کووِڈ 19 کے پھیلاؤ کی تحقیقات کے مطالبے کی وجہ سے مشتعل ہو گئے تھے۔
اس کے جواب میں چین نے خاموشی سے آسٹریلوی سامان کی ایک رینج پر پابندیاں عائد کر دی تھیں اور اعلیٰ سطح کے رابطوں کو روک دیا تھا۔
سرد تعلقات کا خاتمہ اُس وقت ہوا جب آسٹریلوی وزیراعظم نے نومبر میں بالی میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔
تاہم اقتصادی پابندیاں تاحال برقرار ہیں اور آسٹریلیا نے واضح کیا ہے کہ وہ ان کو ختم کرنا چاہتا ہے۔
کینبرا نے بیرون ملک خطرات سے بہتر طریقے سے نمٹنے کے لیے وسیع پیمانے پر فوجی اصلاحات کا آغاز کیا ہے۔ 
ماہرین کا خیال ہے کہ تعلقات میں یہ تبدیلی صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین کی تیزی سے فوجی طاقت میں اضافے اور بیرون ملک زیادہ جارحانہ انداز اپنانے کی وجہ سے ہوئی ہے۔
چین آسٹریلیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور آسٹریلیا اب بھی بہت سے دھاتیں اور معدنیات فراہم کرتا ہے جو چین کی شاندار اقتصادی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔ 

شیئر: