Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپیکر کا اجلاس نہ بلانے کا کا بیان غیر آئینی ہے: وزیر داخلہ

وزیراعلٰی پنجاب کے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے گورنر نے 21 دسمبر کو اسمبلی کا اجلاس بلایا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے سپیکر پنجاب اسمبلی کے اجلاس نہ بلانے سے متعلق موقف کو غیرآئینی قرار دیا ہے۔ 
قبل ازیں پنجاب اسمبلی کے سپیکر سبطین خان نے گورنر کی جانب سے بلائے گئے اجلاس کا گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا، جبکہ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے 18 ارکان اسمبلی کو اجلاس میں شرکت کی اجازت دے دی ہے۔
منگل کو سپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب اور ارکان اسمبلی کی اجلاس میں شرکت پر پابندی کے خلاف درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنایا کہ مسلم لیگ ن کے 18 ارکان اجلاس میں شرکت کر سکتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر ووٹ بھی کاسٹ کر سکتے ہیں۔
جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ن لیگ کے اراکین اسمبلی کو پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ صرف اس نقطے پر فیصلہ دیا ہے کہ یہ ارکان اسمبلی بدھ کو ہونے والے اجلاس میں شرکت کرسکتے ہیں یا نہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ گورنر پنجاب نے وزیر اعلٰی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا ہے تاہم سپیکر نے لیگی ممبران کی سیشن میں شرکت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
خیال رہے کہ پیر کی رات کو گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے وزیراعلٰی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے تحریری طور پر لکھا کہ ’آئین کے آرٹیکل 130 (7) کے تحت میں بدھ 21 دسمبر کو سہ پہر چار بجے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرتا ہوں جس میں وزیراعلٰی اعتماد کا ووٹ لیں۔‘
گورنر کی ایڈوائس پر نیا اجلاس نہیں بلایا جا سکتا، سپیکر پنجاب اسمبلی
منگل کو ہی سپیکر پنجاب اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسمبلی کا اجلاس پہلے سے ہی چل رہا ہے، گورنر کی ایڈوائس پر نیا اجلاس نہیں بلایا جا سکتا۔

سبطین خان کے مطابق گورنر اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہہ سکتے۔ فوٹو: سکرین گریب

انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب نے اعتماد کا جو ووٹ مانگا ہے اسے غیر قانونی سمجھتے ہیں، پنجاب اسمبلی کا اجلاس ختم نہیں بلکہ ملتوی کیا تھا۔
’پنجاب اسمبلی کے جاری اجلاس میں گورنر پنجاب اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہہ سکتے۔ ہوسکتا ہے آج کا اجلاس ہم ملتوی کر دیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’گورنر نے پہلے بھی اجلاس ایوان اقبال میں بلایا تھا۔ اگر شوق ہے تو گورنر پنجاب اب بھی اجلاس بلا لیں، وزیر اعلٰی وہاں نہیں جائیں گے۔‘
اعتماد کا ووٹ نہیں لیا تو وزیر اعلٰی ہاؤس سِیل کر دیں گے، وزیر داخلہ
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے سپیکر پنجاب اسمبلی کے اجلاس نہ بلانے سے متعلق موقف کو غیرآئینی قرار دیا ہے۔
گورنر ہاؤس کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا اسمبلی کا اجلاس گورنر بلا سکتے ہیں، اگر چار بجے اجلاس نہیں ہوا اور وزیر اعلٰی پنجاب نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو گورنر پنجاب وزیر اعلٰی ہاؤس کو سِیل کر دیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اجلاس نا بھی ہوا تو وزیر اعلٰی پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا۔ 
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا ’تمام اتحادی جماعتیں مکمل رابطے میں ہیں۔ اگر پرویز الٰہی کل اعتماد کا ووٹ نہیں لیتے تو پھر گورنر نئے وزیر اعلٰی کے انتخاب کا اعلان کر سکتے ہیں۔‘

شیئر: