Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے بڑھتے کیسز، چین میں مفت ادویات کی تقسیم

چین میں کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافے کے بعد ہسپتالوں میں بیڈز کم ہو گئے۔ فوٹو: روئٹرز
چین کے بڑے شہروں میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز سے نمٹنے کے لیے حکومت نے شہریوں میں مفت ادویات تقسیم کرنا شروع کر دی ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین کے سب سے بڑے شہر شنگھائی کے ڈیجی ہسپتال نے اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا کہ شہر میں متاثرہ افراد کی تعداد تقریباً 54 لاکھ 30 ہزار ہے جبکہ سال کے آخر تک یہ تعداد ڈھائی کروڑ تک پہنچ جائے گی۔
ہسپتال کی جانب سے پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’اس المناک جنگ میں گریٹر شنگھائی کا پورا علاقہ متاثر ہوگا اور ہسپتال کا تمام عملہ بھی متاثر ہوگا۔۔۔ ہمارے پاس اور کوئی چوائس نہیں ہے اور نہ ہی ہم اس سے فرار حاصل کر سکتے ہیں۔‘
منگل کو ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد تین لاکھ 89 ہزار 306 بتائی گئی تھی، جبکہ پیر حکومت نے کورونا کے باعث ہونے والی پہلی دو ہلاکتوں کا اعلان کیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلے سال چین میں کورونا کے باعث ہلاکتوں کی تعداد دس لاکھ سے زیادہ ہو سکتی ہے۔
خیال رہے کہ بیجنگ سمیت دیگر شہروں میں پابندیوں کے خلاف احتجاج کے بعد چین نے 3 دسمبر کو تمام پابندیاں ہٹا دی تھیں جس کے بعد کورونا کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔
چین میں کورونا کیسز کی تعداد میں اس قدر اضافہ ہو گیا ہے کہ ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے بیڈز کی کمی واقع ہوگئی ہے جبکہ دواساز کمپنیاں ادویات کی کمی کو پورا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق مقامی انتظامیہ ادویات کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں جبکہ دواساز کمپنیاں میں ورکرز اضافی وقت لگاتے ہوئے پروڈکشن زیادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
چین کے صنعتی شہر ڈونگوان کی مقامی انتظامیہ کے مطابق بروفن دوا کی ایک لاکھ گولیاں موصول ہوئی ہیں جو 41 سرکاری سٹوروں کو پہنچائی جائیں گی جس کے بعد شہریوں کو مفت میسر ہوں گی۔

چین میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد چار لاکھ کے قریب ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

جبکہ ووہان شہر جہاں سال 2019 میں کورونا کا پہلا کیس سامنے آیا تھا، وہاں کے طبی اداروں اور میڈیکل سٹوروں کو 17 دسمبر سے روزانہ کی بنیاد پر تین لاکھ بروفن کی گولیاں سپلائی کی گئی ہیں۔
جنوبی صوبہ ہینان میں مختلف میڈیکل سٹور آئی ڈی کارڈ دکھانے پر ہر شہری کو دس گولیاں مفت میں فراہم کر رہے ہیں۔
دوسری جانب جرمنی نے بائیو این ٹیک ویکسین کی پہلی کھیپ چین بھجوا دی ہے جو سب سے پہلے وہاں رہنے والے جرمن شہریوں کو لگائی جائے گی۔
جرمنی نے چینی حکومت پر زور دیا ہے کہ دیگر غیر ملکی شہریوں کو بھی بائیو این ٹیک ویکسین لگوانے کی اجازت دی جائے۔
چین اب تک نو اقسام کی ویکسین تیار کر چکا ہے جن کے استعمال کی منظوری دے دی گئی تھی تاہم ان میں سے کوئی ایک بھی ایسی نہیں جو کورونا کی انتہائی متعدی قسم  اومی کرون کے خلاف مؤثر ہو۔

شیئر: