Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوم کے تحت سعودی طلبہ کو با اختیار بنانے کے لیے تربیتی پروگرام

ایسے مطلوبہ اداروں تک رہنمائی کی جائے گی جو مارکیٹ سے ہم آہنگ ہوں گے( فوٹو ایس پی اے)
نیوم سی ایس آر نے شمال مغربی سعودی عرب میں ’مستقبل کی سرزمین‘ کے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے شعبے نے حالیہ دنوں طلبہ کی نئی نسل کو بااختیار بنانے کے لیے ایک تربیتی پروگرام شروع کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق نالج ایکسچینج فار یوتھ سپورٹنگ سوسائٹی پروجیکٹ کے اشتراک سے اور وزارت تعلیم، نیشنل پروگرام برائے کمیونٹی ڈویلپمنٹ اور غیر سرکاری تنظیموں کے تعاون سے منظم یہ انیشیٹو نیوم اور تبوک کے علاقے میں طلبہ کو ان کی مکمل صلاحیتوں تک پہنچنے کے قابل بنانے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔
600 طلبہ جس میں خواتین شامل ہیں کو ہدف بناتے ہوئے جن میں نیوم اور تبوک کے علاقے کے ہائی سکول کے طلبہ اور تبوک یونیورسٹی کے نئے طلبا شامل ہیں، آٹھ ہفتوں کے پروگرام کا مقصد نوجوانوں کو اعتماد کے ساتھ کالج کی تعلیم حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے اور انہیں مؤثر کیریئر پوسٹ گریجویشن کے لیے تیار کرنا ہے۔
50 اساتذہ اور مشیروں کے تعاون سے پروگرام میں شامل طلبہ کی سب سے زیادہ متعلقہ اور مطلوبہ اداروں تک رہنمائی کی جائے گی جو مستقبل کی روزگار مارکیٹ سے ہم آہنگ ہوں گے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ انٹرایکٹو میٹنگز کے ذریعے اپنی ذاتی طاقت کو تلاش کریں جو خود سیکھنے کو فروغ دیتی ہیں۔
اس انیشیٹو کے ایک حصے کے طور پر پیشہ ورانہ، تعلیمی اور ذاتی سطح پر حکمت عملی سے متعلق فیصلہ سازی سے متعلق ایک گائیڈ بک شرکا میں تقسیم کی جائے گی۔
نئی نسل کو تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانا نیوم کی سماجی ذمہ داری کی کوششوں کا مرکز ہے جو سعودی وژن 2030 اور انسانی صلاحیتوں کی ترقی کے پروگرام کے مطابق ہے۔
نیوم نے اپنے آغاز سے لے کر اب تک کئی تعلیمی انیشیٹوز شروع کیے ہیں جن میں آج تک 379 مستفیدین کے ساتھ ایک سکالرشپ پروگرام، انگریزی زبان کے پروگرام اور کیریئر بنانے کے مواقع شامل ہیں۔

شیئر: