Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’علیم ڈار کو مسئلہ کیا ہے،‘ پاکستانی امپائر پر تنقید

علیم ڈار اپنے کیریئر میں اب تک 167 ٹیسٹ میچز میں امپائرنگ کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ (فوٹو ٹوئٹر)
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا میچ کراچی میں جاری ہے اور پاکستان کی ٹیم پہلی اننگز 438 بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی اور اس کے جواب میں نیوزی لینڈ کی بیٹنگ جاری ہے۔
پاکستان کی جانب سے کپتان بابر اعظم نے 161، آغا سلمان نے 103 جبکہ سرفراز احمد نے 86 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے کپتان ٹِم ساؤتھی نے 3، اعجاز پٹیل، مائیکل بریسول، اِش سوڈھی نے 2،2 جبکہ نیل ویگنر نے ایک وکٹ حاصل کی۔
اس میچ کے حوالے سے ایک شخصیت جو ٹوئٹر پر ہدف تنقید بنے ہوئے ہیں وہ پاکستانی امپائر علیم ڈار ہیں۔
نیوزی لینڈ کے خلاف پہلی اننگز میں امپائر علیم ڈار نے 26 کے سکور پر سرفراز احمد کو آؤٹ دیا جس کے بعد سرفراز نے ریویو لیا اور علیم ڈار کو اپنا فیصلہ تبدیل کرنا پڑا۔
اس کے بعد علیم ڈار نے اعجاز پٹیل کی گیند پر کپتان بابر اعظم  کو 160 رنز پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ دے دیا لیکن بابر اعظم کی جانب سے ریویو لینے کے بعد وہ ناٹ آؤٹ قرار پائے۔
علیم ڈار نے اس کے بعد میچ کے دوسرے دن فاسٹ بولر میر حمزہ کو بھی ایل بی ڈبلیو پر آؤٹ دے دیا لیکن ایک مرتبہ پھر ڈی آر ایس کے باعث انہیں اپنا فیصلہ بدلنا پڑا۔
اس سے پہلے پاکستان اور انگلینڈ کی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی علیم ڈار کی امپائرنگ پر لوگوں کے تحفظات دیکھنے میں آئے تھے۔کراچی ٹیسٹ میں علیم ڈار کی امپائرنگ پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین کی جانب سے تنقید سے بھرپور تبصرے دیکھنے میں آرہے ہیں۔
زین بلوچ نے علیم ڈار کی جانب سے فیصلہ بدلنے کی تصویر اپلوڈ کرتے ہوئے کہا کہ ’اب علیم ڈار کی جانب سے یہ نظارہ اکثر دیکھنے کو ملتا ہے۔‘
کارتک راؤ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’پتا نہیں علیم ڈار کو پاکستانی ٹیم سے کیا مسئلہ ہے۔ وہ اکثر ان کے خلاف ایسے مشکوک فیصلے دیتے ہیں۔‘
حسن شبیر نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ہمارے مسٹر پرفیکٹ علیم ڈار کو کیا ہوگیا ہے؟ کیا ریٹائرمنٹ کو وقت آگیا ہے؟‘
علیم ڈار نے اپنے کیریئر میں اب تک 167 ٹیسٹ، 285 ون ڈے اور 85 ٹی20 میچز میں امپائرنگ کے فرائض انجام دیے ہیں۔
علیم ڈار آئی سی سی کے ایلیٹ پینل میں شامل ہیں جبکہ وہ اپنے کیریئر میں مسلسل تین بار 2009, 2010, 2011 میں آئی سی سی کی جانب سے سال کے بہترین امپائر ہونے کا ایوارڈ بھی جیت چکے ہیں۔

شیئر: