Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موبائل فون ہیک ہونے کی نشانیاں کیا ہیں؟

ماہرین کہتے ہیں کہ موبائل کا سست ہونا ہیکنگ کی علامت ہو سکتا ہے (فوٹو: انسپلیش)
اگر کسی کو شبہ ہے کہ اس کا موبائل ہیک ہو گیا ہے تو نیچے بتائی گئی نشانیاں اپنے فون میں تلاش کرے اگر ملیں تو اس صورت میں کیا کیا جائے اور اگر نہیں تو محفوظ کیسے رہا جائے۔
الرجل میگزین کی رپورٹ میں کچھ ایسی ہی چیزوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو ایک قسم کی ’ہیکنگ کی گھنٹی‘ ہیں۔ ابھی چیک کیجیے کہ کہیں وہ آپ کے موبائل میں بھی تو موجود نہیں؟

کریش ہونا

اگر آپ کا فون کثرت سے کریش ہو رہا ہے اور آپ کو اسے چلانے میں وقتی طور پر مشکل پیش آتی ہے تو سمجھیں کچھ گڑ بڑ ہے۔
فون کا اچانک بہت زیادہ سست ہو جانا یعنی کسی بٹن کو دبایا جائے یا سائٹ وغیرہ کھولی جائے اور وہ اس وقت سے زیادہ وقت لے، جو اس کا سٹینڈرڈ ٹائم ہے تو ہیکنگ کا خدشہ ہو سکتا ہے۔
اسی طرح ایک نشانی یہ بھی ہے کہ ایپلی کیشنز مسائل شروع کر دیں اور بند ہو کر دوبارہ کھلنے لگیں اور جب ان سے نکلنے کی کوشش کی جائے تو وقفے وقفے کے لیے موبائل ہینگ ہونے لگے تو یہ بھی ہیکنگ کی علامت ہے۔
ماہرین کے مطابق جب جاسوسی کے پروگرام کے ذریعے دوسرے سرور پر ڈیٹا کو منتقل کیا جا رہا ہو تو یہ نشانیاں موبائل میں ظاہر ہوتی ہیں جس کے ساتھ ہی بچاؤ کے لیے انتظام شروع کر دینا چاہیے۔

ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ پاس ورڈ مضبوط رکھیں اور فنگر یا چہرے کی شناخت کا آپشن استعمال کریں (فوٹو: روئٹرز)

انٹرنیٹ پیکیج کا جلد ختم ہونا

ہیکنگ کی سب سے اہم علامت یہ ہے کہ انٹرنیٹ کی کھپت بڑھ جاتی ہے اور پیکیج جلد ختم ہونا محسوس ہوتا ہے۔
اسی طرح آپ کو اپنے فون پر کچھ ایسے نمبر نظر آئیں جن کو آپ نہیں جانتے یہ بھی آپ کے ساتھ ہونے والی ’مواصلاتی ہیرا پھیری‘ کی علامت ہے۔

عجیب و غریب ایپلی کیشنز

اگر آپ کے فون پر ایسی عجیب و غریب ایپس نظر آ رہی ہیں جو آپ نے انسٹال نہیں کیں تو یہ بہت سنجیدہ بات ہے یہ ہیکنگ کی بڑی علامات میں ہے یہ سپائی ویئرز کی موجودگی کا ثبوت ہے اس لیے فوری طور پر جانچ پڑتال شروع کریں اور اپنا ڈیٹا بچانے کا انتظام کریں۔

پوشیدہ ایپلی کیشنز

ضروری نہیں کہ آپ کے فون پر نئی ایپلی کیشنز آ گئی ہیں وہ دکھائی بھی دے رہی ہوں اس لیے ضروری ہے کہ وقتاً فوقتاً ایپس کو چیک کرتے رہیں۔

اگر آپ کا موبائل معمول کے مطابق کام نہیں کر رہا تو سمجھیں کچھ گڑبڑ ہے (فوٹو: روئٹرز)

اس کا طریقہ یہ ہے کہ سیٹنگز میں جائیں اور ایپس تلاش کریں اگر وہاں کوئی ایسی ایپ دکھائی دے جو آپ نے انسٹال نہیں کی تو فوراً ڈیلیٹ کریں تاہم یہ بھی اس بات کا حتمی ثبوت نہیں کہ آپ کا فون بالکل محفوظ ہو گیا ہے۔

ہیکنگ پر کیا کیا جائے؟

اگر آپ کو فون میں وہ تمام نشانیاں مل رہی ہیں جو اوپر بتائیں گئی ہیں اور آپ کو یقین ہو گیا ہے کہ فون ہیک ہو گیا ہے تو فوری طور پر فون پر موجود سٹور کے ذریعے سکیورٹی ایپلی کیشنز میں سے کسی ایک کو ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت ہے۔

ہیکنگ سے کیسے بچا جائے

اپنے فون کو محفوظ رکھنے کے لیے بہت سے ایسے اقدامات ہیں جن پر عمل سے آپ ہیکنگ سے بچ سکتے ہیں۔

ہیکنگ کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ فون میں ایسی ایپس نظر آئین جو انسٹال نہ کی گئی ہوں (فوٹو: سٹاک اڈوب)

وی پی این انٹرنیٹ براؤزر استعمال کرتے وقت واٹس ایپ یا اس جیسی میسنجنگ ایپ کے ذریعے بھیجے گئے لنک پر کلک نہ کریں۔
ہیکنگ سے بچاؤ کے لیے مضبوط پروٹیکش پروگرام کا استعمال کریں خصوصاً اس وقت جب آپ انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہوں۔
پیغامات کی سروسز اور سوشل میڈیا اپیس کے لیے مضبوط پاس ورڈز بنائیں اور وقتاً فوقتاً تبدیل کرتے رہیں۔
یہ بھی یقینی بنائیں کہ آپ کا فون کوئی اور استعمال نہ کرے۔
اسی طرح فنگر پرنٹ، فیس یا آنکھ سے ان کرپٹ کریں تو بہتر ہو گا، اگرچہ پن کوڈ بھی سکیورٹی کا ذریعہ ہے تاہم اس کے کسی کی نظر میں آنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
ایک اہم قدم یہ بھی ہے جب استعمال میں نہ ہونے پر وائی فائی وار بلیوٹوتھ کوبند کر دیں۔

شیئر: