Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہر شہری کے لیے 50 چوزے‘ ، مصر میں نئی تجویز پر سوشل میڈیا پر بحث

ایفلین متی نے کہا کہ راشن کارڈ پر شہریوں کو چوزے دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
مصر میں پولٹری کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ایک ایسی تجویز سامنے آئی ہے جس پر سوشل میڈیا پر کافی ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔
’العربیہ نیٹ‘ کے مطابق تجویز دی گئی ہے کہ ہر مصری شہری کو راشن کارڈ پر 50 چوزے دیے جائیں۔
مصری پارلیمنٹ کی رکن ایفلین متی نے پولٹری چیمبر آف کامرس دمیاط کے مشیر تامر اباظہ کی جانب سے پیش کی گئی اس تجویز پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ درست نہیں ہے۔‘
ایفلین متی نے کہا کہ راشن کارڈ پر شہریوں کو چوزے دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ اکثر افراد ایسے گھروں میں رہتے ہیں جہاں چوزوں کی پرورش کے لیے جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’چوزے پالنے کے لیے خاص فیڈ اور دانا درکار ہوتا ہے اور ان کے شیڈز کی صفائی کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ایسی چیزیں ہیں جن کا انتظام رہائشی مکانات میں ممکن نہیں ہے۔

نوجوانوں کو پلاٹ دیں

ایفلین متی نے تجویز دی ہے کہ حکومت نوجوانوں کو راشن کارڈ پر 50، 50 چوزے دینے کی بجائے زمین کے ایسے کشادہ ٹکڑے فراہم کرے جہاں وہ پولٹری فارمز بنا کر مارکیٹ میں مسابقت کی فضاء قائم کریں تاکہ پولٹری کی قیمتوں میں کمی آ سکے۔
دمیاط کی پولٹری چمبر آف کامرس کے مشیر تامر اباظہ کے نوجوانوں کو 50، 50 چوزے دینے کے مشورے پر سوشل میڈیا پر ردعمل سامنے آ رہا ہے۔

پولٹری چیمبر آف کامرس دمیاط کے مشیر تامر اباظہ نے یہ تجویز پیش کی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

کچھ افراد نے اس تجویز کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ بعض صارفین نے اسے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو شخص 50 چوزے پال سکتا ہے وہ تو راشن کارڈ کا مستحق ہی نہیں ہے۔

آؤٹ آف باکس سوچنا

نوجوانوں کو 50، 50 چوزے فراہم کرنے کا مشورہ دینے والے تامر اباظہ نے کہا ہے کہ منسٹری آف سپلائی اور ایگریکلچر باہمی تعاون سے ہر شہری کو 50 چوزے دے سکتے ہیں تاکہ پولٹری کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک میں پولٹری کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیشِ نظر آؤٹ آف باکس سوچنا ہو گا۔‘
’میری اس تجویز کا مقصد یہی تھا کہ ہر گھرانے کے پاس کم سے کم 30 چوزے تو ہوں جنہیں پال کر وہ مالی فائدہ اٹھا سکیں۔‘

شیئر: