Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سنہ 2022 میں 3 لاکھ سے زائد افراد غیرقانونی طریقے سے یورپ پہنچے

فرنٹیکس کے مطابق 2021 کے مقابلے میں غیرقانونی تارکین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
یورپی یونین میں غیرقانونی طریقے سے سرحد عبور کر کے داخل ہونے والے تارکین کی تعداد گذشتہ سال 64 فیصد بڑھ کر 2016 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین کی سرحدی ایجنسی فرنٹیکس کا کہنا ہے کہ ’تقریباً 3 لاکھ 30 ہزار ایسے تارکین وطن کی نشاندہی کی گئی ہے جنہوں نے غیرقانونی طریقے سے سرحد عبور کی، ان میں سے 45 فیصد مغربی بلقان کے راستے پہنچے۔
فرنٹیکس کے مطابق 2021 کے مقابلے میں گذشتہ سال غیرقانونی طریقے سے یورپی یونین پہنچنے والوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا۔ گذشتہ سال غیرقانونی طریقے سے پہنچنے والوں میں افغان، شامی اور تیونس کے باشندوں کی تعداد 47 فیصد تھی۔
فرنٹیکس نے مزید بتایا کہ شامی باشندوں کی تعداد تقریباً دگنی ہو کر 94,000 ہو گئی ہے۔
وسطی بحیرہ روم دوسرے نمبر ہے جس کے راستے یورپی یونین پہنچنے والوں کی تعداد 100,000 سے زیادہ ہے۔

شیئر: