Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبرپختونخوا میں نگران حکومت، ناموں پر وزیراعلٰی اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار

خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل کو ایک دن گزر گیا مگر نگران سیٹ اپ کے ناموں پر وزیراعلٰی اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت نہ ہو سکی۔
اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے گورنر کی جانب سے ہدایت ملی ہے کہ نگران حکومت کے لیے نام تجویز کیے جائیں مگر ابھی تک وزیراعلٰی ہاؤس کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔‘
اکرم درانی کا کہنا تھا کہ ’ہم وزیراعلی کے ساتھ مشاورت کے لیے تیار ہیں مگر ہم وزیراعلی ہاؤس کے بجائے سپیکر ہاؤس میں ملاقات کریں گے، وزیراعلی ہاوس جانا ہم اپنی توہین سمجھتے ہیں۔‘ 
’آج اپوزیشن کا مشاورتی اجلاس بلایا گیا ہے۔ ہماری طرف سے نگران وزیراعلی کے لیے نام سامنے آجائیں گے۔ میرٹ پر ایسے نام تجویز کریں گے جو الیکشن کمیشن کو بھی قابل قبول ہوں گے۔‘ 
انہوں نے مزید کہا کہ اگر وزیراعلی کے ساتھ بات نہ بنی تو عبوری حکومت کے لیے نام الیکشن کمیشن کو بھجوا دیں گے۔
اپوزیشن لیڈر اکرم درانی کے مطابق صوبے کے مالی اور سکیورٹی حالات بہت خراب ہیں اس لیے ایسے شخص کو نگران حکومت میں لایا جائے جو بخوبی فرائض سرانجام دے سکے۔
دوسری جانب سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’نگران سیٹ اپ کے ناموں پر اپوزیشن سے ڈیڈ لاک برقرار ہے، مجھے نہیں لگتا کہ اپوزیشن سے مشاورت کے رویوں کی وجہ سے ان سے بات ہو پائے گی۔‘
شوکت یوسفزئی نے اردو نیوز کو مزید بتایا کہ نگران وزیراعلی کے لیے تحریک انصاف کی جانب سے چار نام زیر غور ہیں جو جلد سامنے لائے جائیں گے۔‘
دوسری جانب بیرسٹر سیف نے بدھ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ ’اکرم درانی کے ساتھ  بیٹھنا ہم اپنی توہین سمجھتے ہیں یہ لوگ اپنی حکومتوں میں کرپشن کی داستانیں چھوڑ کر گئے ہیں۔‘ 
ان کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی کو وزیراعلی ہاؤس دیکھنا کبھی نصیب نہیں ہو گا۔
واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر کو عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے نگران وزیراعلی کے لیے سابق ڈی جی ایف آئی اے ظفراللہ خان کا نام پیش کیا گیا ہے۔

شیئر: