Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا فواد چوہدری کی گرفتاری پی ٹی آئی کے لیے پیغام ہے؟

شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ’فواد چودھری کی بغیر وارنٹ گرفتاری اس ملک کی جمہوریت اور قانون کی بالادستی پر ایک زوردار طمانچہ ہے۔‘ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی بدھ کو اچانک لاہور سے گرفتاری سے سیاسی تناؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کی افواہوں کے بعد پی ٹی آئی کی کال پر لاہور کے علاقے زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ پر رات گئے احتجاج ہوتا رہا جس میں فواد چوہدری بھی شریک رہے تاہم بدھ کی صبح ان کی گرفتاری کی خبر سامنے آ گئی۔
انہیں منگل کی رات کو اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں سیکریٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں ان کے ٹی وی انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ’انہوں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی ہو گئی ہے۔ نگراں حکومت میں جو لوگ شامل کیے جا رہے ہیں، سزا ہونے تک ان کا پیچھا کریں گے۔
ان کی گرفتاری کے بعد اسلام آباد پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ ’آئینی ادارے کی درخواست پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ فواد چوہدری نے  چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو ان کے فرائض منصبی سے روکنے کے لئے ڈرایا دھمکایا۔ فواد چوہدری نے آئینی اداروں کے خلاف شرانگیزی پیدا کرنے اور لوگوں کے جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کی ہے۔
مقدمے پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
فواد چوہدری کی گرفتاری پر سخت ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ’فواد چودھری کی علی الصبح بغیر وارنٹ گرفتاری اس ملک کی جمہوریت اور قانون کی بالادستی پر ایک زوردار طمانچہ ہے۔ کیا قصور ہے فواد کا؟ کس جرم کے تحت اٹھایا گیا؟ خدارا پاکستان کے ساتھ کھلواڑ بند کیا جائے ورنہ حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے ۔

فواد چوہدری کی گرفتاری کیوں اہم ہے؟

پی ٹی آئی کے اہم ترین رہنماؤں میں شمار کیے جانے والے فواد چوہدری کی گرفتاری پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد حکومت کی جانب سے ایک بڑا قدم ہے جس سے سیاسی تناؤ میں اضافے کا امکان ہے۔

فواد چوہدری ماضی میں اسٹیبلشمنٹ کے حامی سیاستدان سمجھے جاتے تھے۔ (فوٹو: پی آئی ڈی)

گزشتہ سال اپریل میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد فواد چوہدری پی ٹی آئی کے سب سے مستعد اور کھل کر بولنے والے رہنما بن کر سامنے آئے ہیں۔ انہیں اس وقت جماعت کے پالیسی سازوں میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔
سابق فوجی حکمران پرویز مشرف کے ترجمان کے طور شہرت حاصل کرنے والے فواد چوہدری ماضی میں اسٹیبلشمنٹ کے حامی سیاستدان سمجھے جاتے تھے۔ انہوں نے پرویز مشرف کے بعد پیپلز پارٹی میں بھی شمولیت اختیار کی تھی جس کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے جہلم سے ایم این اے کا الیکشن جیتے اور وفاقی وزیر اطلاعات بنے۔
پی ٹی آئی دور حکومت میں وہ سول حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بہتر تعلقات کے لیے کوشاں نظر آئے۔ تاہم عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے وہ اسٹیبلشمنٹ کی سیاسی امور میں مداخلت کے خلاف سخت ناقد بن کر سامنے آئے ہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق فواد چوہدری جیسے مرکزی رہنما کی گرفتاری پی ٹی آئی کے خلاف حکومت کے ایکشن کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔

شیئر: