Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکیہ میں چھالیہ، گٹکا اور سپاری جیل پہنچا سکتی ہے: پاکستانی سفارتخانہ

پاکستانی سفارتخانے نے کہا ہے کہ ترکیہ میں داخلے کے وقت گٹکا، چھالیہ اور سپاری لانے سے پرہیز کریں۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
انقرہ میں پاکستانی سفارتخانے نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ ترکیہ میں داخلے کے وقت گٹکا، چھالیہ اور سپاری لانے سے پرہیز کریں۔
جمعرات کو ایک ٹویٹ میں پاکستانی سفارتخانے کا کہنا تھا کہ ’حالیہ کچھ عرصے میں پاکستانی شہریوں کے ترکیہ میں داخل ہونے کے دوران چھالیہ، گٹکا یا سپاری برآمد ہونے پر امیگریشن کے دوران گرفتاری کے واقعات سامنے آئے ہیں۔‘
ترکیہ میں پاکستانی سفارتخانے کا بیان میں مزید کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والے چند افراد کو بھاری سزائیں بھی سنائی جا چکی ہیں ’ترکی کے قانون کے مطابق یہ سب اشیاء منشیات کے زمرے میں آتی ہیں۔‘
’لہٰذا تمام پاکستانی کمیونٹی کو مطلع کیا جاتا ہے کہ کسی بھی قسم کا گٹکا، چھالیہ یا سپاری وغیرہ ترکیہ لانے سے اجتناب کریں۔‘
گذشتہ سال ستمبر میں محمد اویس نامی پاکستانی شہری کو استنبول میں گرفتار کر لیا گیا تھا کیونکہ ایئرپورٹ پر ان کے پاس سے سپاری برآمد ہوئی تھی۔
محمد اویس لاہور کے رہائشی تھے اور انہیں ان کی کمپنی نے اچھی کارکردگی دکھانے پر ترکیہ گھومنے بھیجا تھا لیکن لیکن ان کے سامان میں موجود دو سپاری کے ڈبوں نے انہیں جیل پہنچا دیا تھا۔
محمد اویس کو ایک ماہ سے زائد جیل میں گزارنا پڑا تھا اور ان کی رہائی پاکستانی سفارتخانے کی مدد سے ممکن ہوئی تھی۔
محمد اویس کے وکیل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ ’وہ پاکستان سے ترکی آتے وقت اس قانون سے متعلق آگاہ نہیں تھے کہ ترکیہ میں چھالیہ کو منشیات کا درجہ حاصل ہے۔

شیئر: