Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکی میں چھالیہ لے جانے پر گرفتار پاکستانی سیاح رہا

ترکی میں غلطی سے چھالیہ لے جانے والے پاکستانی محمد اویس کو وہاں کی مقامی عدالت نے رہا کر دیا ہے۔
محمد اویس کے اہل خانہ نے ان کی رہائی کی تصدیق کر دی ہے۔
محمد اویس کو بدھ کے روز مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پاکستانی سفارت خانے کے حکام کی جانب سے لکھا گیا خط پیش کیا گیا۔
خط میں بتایا گیا تھا کہ چھالیہ پاکستان میں روایتی طور پر استعمال ہونے والی چیز ہے اور پاکستانی قانون کے تحت اس کی درآمد اور برآمد کی اجازت بھی ہے۔
محمد اویس کے وکیل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ’وہ پاکستان سے ترکی آتے وقت اس قانون سے متعلق آگاہ نہیں تھے کہ ترکی میں چھالیہ کو منشیات کا درجہ حاصل ہے۔‘
 انہوں نے بتایا کہ ’محمد اویس جتنی مقدار میں چھالیہ لے کر آئے اس کی پاکستان میں قیمت 280 روپے سے زائد نہیں ہے۔ اگر چھالیہ کے منشیات کا علم ہوتا تو کوئی بھی شخص اتنی معمولی رقم کی منشیات سمگل نہ کرتا۔‘
 عدالت نے مختصر کارروائی کے بعد محمد اویس کو رہا کرنے کا حکم دیا۔
خیال رہے کہ محمد اویس 15 ستمبر 2022 کو سیاحتی ویزے پر ترکی پہنچے تھے جہاں انہوں نے ایک ہفتہ قیامِ کرنا تھا۔
وہ اپنے ٹور آپریٹر دوست کی فرمائش پر چھالیہ کے دو پیکٹ بھی ساتھ لے کر گئے تھے جس کی بنیاد پر ترک حکام نے انہیں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا۔
ترک حکام نے محمد اویس کے پاس موجود چھالیہ کو کیمیکل تجزیے کے لیے لیبارٹری بھی بھیجا جس کے نتیجے میں یہ بتایا گیا کہ ’چھالیہ میں کوئی نشہ آوور چیز موجود نہیں تھی۔‘

شیئر: