Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل فلسطین کشیدگی، امریکی وزیرِخارجہ مشرقِ وسطیٰ کے دورے پر

عرب ممالک میں اسرائیل فلسطین کشیدگی کے حوالے سے کافی تشویش پائی جاتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان شدید کشیدگی پیدا ہونے کے بعد دورۂ مشرقِ وسطیٰ پر روانہ ہو گئے ہیں اور وہ اتوار کو مصر پہنچیں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انٹونی بلنکن پیر اور منگل کو یروشلم اور رام اللہ پہنچیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ کا یہ اسرائیل کا دورہ تو کافی پہلے سے طے تھے لیکن حالیہ بدترین جھڑپوں کے بعد یہ ناگزیر ہو گیا تھا۔
امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ویڈنٹ پیٹل نے یہودی عبادت گاہ پر ’ہولناک‘ حملے کی مذمت کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ انٹونی بلنکن اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور فلسطینی لیڈر محمود عباس سے ملاقات کریں گے اور ان سے ’کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے بڑے اقدامات اٹھانے‘ کا مطالبہ کریں گے۔
 اس بات کا بھی امکان ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مصر کے صدر عبدالفتح السیسی سے بھی اس حوالے سے بات چیت کریں کیونکہ مصر مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ کا ہم شراکت دار شمار کیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ جمعے کو یروشلم میں یہودیوں کی عبادت گاہ پر ایک مسلح شخص کی فائرنگ کے نتیجے میں سات افراد ہلاک جبکہ سنیچر کو ایک حملے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔
فائرنگ کا یہ واقعہ مغربی کنارے میں جنین کے پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی کارروائی میں ایک بوڑھی خاتون سمیت 10 فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد پیش آیا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف یہ حالیہ برسوں میں کیا گیا بدترین آپریشن تھا جس کے بارے میں اسرائیل نے موقف اپنایا کہ وہ اسلامی جہاد سے وابستہ جنگجوؤں اور راکٹ فائر کرنے والے حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
دوسری جانب عرب ممالک میں اسرائیل فلسطین کشیدگی کے حوالے سے کافی تشویش پائی جاتی ہے۔
سعودی عرب نے سنیچر کو اسرائیل اور فلسطینوں کے درمیان صورت حال کو مزید خطرناک حد تک بڑھنے سے خبردار کیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف یہ حالیہ برسوں میں کیا گیا بدترین آپریشن تھا (فوٹو: اے ایف پی)

سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور خطرناک صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ 
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’مملکت شہریوں کو نشانہ بنانے والے ہر اقدام کی مذمت کرتی ہے۔‘ 
بیان میں زور دیا گیا  کہ ’بڑھتی ہوئی کشیدگی کو فوری طور پر روکنے، علاقے میں امن بحال کرنے اور ناجائز قبضے کو فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

شیئر: