Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھرپور تعاون کریں گے: روسی وزیرخارجہ

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ  توانائی کے شعبے میں مثبت بات چیت ہوئی ہے۔ (فوٹو: دفترخارجہ پاکستان)
روس کے وزیرخارجہ منصب سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھرپور تعاون کریں گے۔
پاکستان کے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں سرگئی لاروف کا مزید کہنا تھاافغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان اور روس اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ غیر جانبدارا نہ پوزیشن کے حوالہ سے پاکستان کا مؤقف قابل تحسین ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
’پاکستان اور روس مختلف عالمی فورمز پر مشترکہ مؤقف رکھتے ہیں ، پاکستان اورروس کا شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) میں تعاون کے حوالے سے یکساں مؤقف ہے، پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون جاری ہے۔‘
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ  توانائی کے شعبے میں مثبت بات چیت ہوئی ہے۔
’پاکستان روس کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات  دوطرفہ اور علاقائی استحکام کے لیے اہم ہیں، پاکستان روس تعلقات دیرینہ اور دہائیوں پر مشتمل ہیں۔‘
بلاول کا مزید کہنا تھا کہ روسی وزیر خارجہ کے ساتھ تمام شعبوں میں دوستانہ ماحول میں بات چیت ہوئی، تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ تجارت، انسداد دہشت گردی اور عوامی رابطوں سمیت دیگر شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہشمند ہے۔
’دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے گرمجوشی پائی جاتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان آٹھواں بین الحکومتی اجلاس کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا،
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستانی معیشت سیلاب کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی۔  انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں، اس سلسلہ میں روس کے ساتھ توانائی کے شعبہ میں مثبت بات چیت ہوئی ہے۔
خیال رہے رواں مہینے وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔ ان کے دورے کے دوران یہ فیصلہ ہوا تھا کہ روس پاکستان کو مارچ 2023 کے آخر تک خام تیل برآمد کرے گا جس کی ادائیگی دوست ممالک کی کرنسیوں میں کی جائے گی۔
20 جنوری کو پاکستان میں بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس میں روس کے وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے کہا تھا کہ ’دونوں ممالک نے فیصلہ کیا ہے کہ روس، پاکستان کو مارچ کے آخر تک خام تیل برآمد کرے گا۔
اقتصادی اُمور کے وزیر ایاز صادق کے ساتھ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نکولے شولگینوف کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اتفاق کیا ہے کہ روسی توانائی کی خریداری پر پاکستان دوست ممالک کی کرنسیوں میں ادائیگی کرے گا۔‘
اس دروان پاکستان کے وزیر توانائی مصدق ملک نے کہا تھا کہ پاکستان خام تیل کی مجموعی ضروریات کا 35 فیصد روس سے درآمد کرے گا۔

شیئر: