Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیرخارجہ بلاول بھٹو دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچ گئے

دونوں وزرائے خارجہ پیر کو باضابطہ ملاقات کریں گے۔ (فوٹو: دفتر خارجہ پاکستان)
پاکستان کے وزریر خارجہ بلاول بھٹو زرداری دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچ گئے۔
دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ کی ماسکو آمد پر روس کی وزارت خارجہ کے اعلی عہدیداران، پاکستان کے روس میں سفیر شفقت علی خان اور سفارت خانے کے اہل کاروں نے استقبال کیا۔
وزیر خارجہ روس کا دورہ اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کی دعوت پر کر رہے ہیں۔
دونوں وزرائے خارجہ کل باضابطہ ملاقات کریں گے۔
خیال رہے رواں مہینے وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔ ان کے دورے کے دوران یہ فیصلہ ہوا تھا کہ روس پاکستان کو مارچ 2023 کے آخر تک خام تیل برآمد کرے گا جس کی ادائیگی دوست ممالک کی کرنسیوں میں کی جائے گی۔
اس معاہدے کے تناظر میں بلاول بھٹو کا دورہ روس کافی اہم ہے۔ 
20 جنوری کو پاکستان میں بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس میں روس کے وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے کہا تھا کہ ’دونوں ممالک نے فیصلہ کیا ہے کہ روس، پاکستان کو مارچ کے آخر تک خام تیل برآمد کرے گا۔
اقتصادی اُمور کے وزیر ایاز صادق کے ساتھ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نکولے شولگینوف کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اتفاق کیا ہے کہ روسی توانائی کی خریداری پر پاکستان دوست ممالک کی کرنسیوں میں ادائیگی کرے گا۔‘
پاکستان کے وزیر توانائی مصدق ملک نے کہا تھا کہ پاکستان خام تیل کی مجموعی ضروریات کا 35 فیصد روس سے درآمد کرے گا۔
تاریخی اعتبار سے پاکستان کے روس کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود ہیں۔ مغربی ممالک کی جانب سے روس پر لگائی گئی پابندیوں کے باعث رقم کی ادائیگی پاکستان کے لیے ایک چیلنج بن سکتی ہے۔
پاکستان کی تیل کی درآمدات کا زیادہ تر انحصار خلیجی ممالک پر ہے جس کے ساتھ اس کے سیاسی اور دوستانہ تعلقات ہیں۔

شیئر: