Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنسرٹ کے دوران کیلاش کھیر پر بوتلیں کیوں پھینکی گئیں؟

کیلاش کھیر اس واقعے میں مکمل طور پر محفوظ رہے۔ (فوٹو: انڈین ایکسپریس)
انڈیا کے سنگر کیلاش کھیر پر کنسرٹ میں شریک تماشائیوں کی جانب سے پانی کی بوتلیں پھینکنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق کیلاش کھیر ریاست کرناٹک کے علاقے ہیمپی میں کنسرٹ کے دوران پرفارم کر رہے تھے کہ ان پر تماشائیوں نے کناڈا زبان کے بجائے ہندی میں گانے پر بوتلیں پھینک دیں۔
کیلاش کھیر کرناٹک میں منقعدہ سالانہ سرکاری تقریب میں شریک تھے جہاں انہوں نے ہندی زبان میں کئی گانے گائے جس کے بعد حاضرین میں موجود کچھ افراد طیش میں آگئے اور انہوں نے گلوکار سے کناڈا زبان میں گانے کا مطالبہ کیا، پھر ان پر بوتلیں پھینکیں۔
تاہم کیلاش کھیر اس واقعے میں مکمل طور پر محفوظ رہے۔
49  سالہ گلوکار پر جب بوتلیں پھینکی گئیں تو وہ اس وقت 2009  میں رنبیر کپور اور کترینہ کیف کی ریلیز ہونے والی مشہور فلم ’عجب پریم کی غضب کہانی‘ کا گانا ’تو جانے نہ‘ گا رہے تھے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اس واقعے کو نظر انداز کرتے ہوئے گانا جاری رکھا۔
میڈیا کے رپورٹس کے مطابق کیلاش کھیر پر بوتلیں پھینکنے والے تماشائیوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
خیال رہے 2003 میں کیلاش کھیر کا گانا ’اللہ کے بندے‘ سپر ہٹ ہوا تھا جس کے بعد انہیں موسیقی کی دنیا میں پہچان ملی۔
اس گانے کے بعد کیلاش کھیر بالی وُڈ کی جانی پہچانی آواز بن گئے۔ ان کے کیریئر کا پہلا اہم موڑ تب آیا جب انہوں نے شاہ رخ خان کی فلم ’سوا دیس‘ کا گانا ’یوں ہی چلا چل راہی‘ گایا۔ 
اس کے بعد 2007 میں ان کا ایک اور گانا ’تیری دیوانی‘ ریلیز ہوا جسے انہیں بے پناہ شہرت حاصل ہوئی۔

شیئر: