Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے ابھی تک مثبت اشارہ نہیں ملا: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ ’جس طرح کی انتقامی کارروائیاں پی ٹی آئی کے خلاف ہو رہی ہیں پہلے کبھی نہیں دیکھیں‘ (فائل فوٹو: عمران خان آفیشل)
سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ’یوں لگتا ہے جیسے ابھی بھی جنرل باجوہ کی پالیسی ہی چل رہی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں مانتا ہوں کہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینا بہت بڑی غلطی تھی۔ اتنی بڑی غلطی کہ وہ غلطی نہیں بلنڈر تھا۔‘
منگل کے روز لاہور میں غیرملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’جنرل باجوہ نے لابنگ کرکے حسین حقانی اور دوسرے افراد کو رکھوایا۔ یہ لوگ امریکہ میں میرے خلاف لابنگ کرتے تھے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اسٹیبلشمنٹ صرف آرمی چیف کا نام ہے۔ ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے مثبت اشارہ نہیں ملا۔ نیا آرمی چیف اپنی پالیسی لاتا ہے۔‘
’کمان کی تبدیلی کو ابھی صرف دو ماہ ہوئے ہیں، لہٰذا میں آرمی چیف کو شک کا فائدہ دیتا ہوں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پہلی مرتبہ عوام نے رجیم چینج کو قبول نہیں کیا۔ عوام سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت سے تنگ آچکے ہیں۔‘
’ہمارے دور میں جنرل باجوہ کی عزت تھی، لیکن اس کے بعد انہوں نے جو کچھ کیا، اب وہ عوام میں نہیں نکل سکتے۔‘
’بظاہر نظر آرہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہو گی۔ جب بھی اسمبلیاں تحلیل ہوتیں یہی نگراں حکومت بننا تھی۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’اس وقت جس طرح کی انتقامی کارروائیاں پی ٹی آئی کے خلاف ہو رہی ہیں پہلے کبھی نہیں دیکھیں۔‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اسٹیبلشمنٹ صرف آرمی چیف کا نام ہے۔ ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے مثبت اشارہ نہیں ملا‘ (فائل فوٹو: پی ایم آفس)

’مجھے مکمل صحت یاب ہونے میں دو ہفتے لگیں گے، پھر جیل بھرو تحریک کی قیادت کروں گا اور خود گرفتاری دوں گا۔‘
چیئرمین تحریک انصاف نے سوال کیا کہ ’کیا کوئی وجہ بتائیے گا کہ ’ڈالر، پیٹرول اور دیگر چیزیں سو سو روپے کیوں مہنگی ہورہی ہیں؟‘
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ’حکومت توشہ خانہ میں پھنس گئی ہے، عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیل مانگی جو نہیں حکومت نے نہیں دی، نوازشریف چاہتے ہیں کہ میں نااہل ہوجاؤں۔‘
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ’ہم حکومت کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کرنے کے لیے سوچ بچار کر رہے ہیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’موجودہ طالبان حکومت پاکستان مخالف نہیں ہیں۔ ہم دہشت گردی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

شیئر: