Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زلزلہ متاثرین کی امداد، شام کے صدر مزید سرحدی گزرگاہیں کھول سکتے ہیں: ڈبلیو ایچ او

شام کے زلزلہ زدہ علاقوں کے متاثرین کی مدد کو ممکن بنانے کے لیے ’مکمل جنگ بندی‘ کی اپیل بھی کی گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی 
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ نے کہا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد نے باغیوں کے زیر قبضہ شمال مغرب میں زلزلہ متاثرین کی امداد کے لیے مزید سرحدی گزرگاہوں کو کھولنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
خبر رساں ایجنسی عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم  نے اتوار کی سہ پہر دمشق میں شام کے صدر سے ملاقات کی تاکہ تباہ کن زلزلے سے متاثرہ افراد کی مدد کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
گزشتہ پیر کو آنے والے تباہ کن زلزلے سے شام اور ترکی میں 33,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
عالمی امدادی ایجنسیوں میں خدشات بڑھ رہے ہیں کہ شام میں ان تمام ضرورت مندوں تک امداد کیسے پہنچائی جا سکتی ہے جو ایک دہائی سے زائد خانہ جنگی سے تباہ ہو چکا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے حلب کے علاقے کا دورہ اور تباہی کا مشاہدہ کرنے کے بعد کہا کہ تنازعات، کووِڈ، ہیضہ، معاشی زوال اور اب زلزلے کے پیچیدہ بحرانوں سے مقامی باشندوں نے ناقابلِ برداشت نقصان اٹھایا ہے۔
انہوں نے باغیوں کے زیرِقبضہ علاقوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ شمال مغرب میں جانے کا انتظار کر رہے ہیں، ’جہاں ہمیں بتایا گیا ہے کہ اس کا اثر اور بھی برا ہے۔‘ 
اقوام متحدہ نے شام کے زلزلہ زدہ علاقوں کے متاثرین کی مدد کو ممکن بنانے کے لیے ’مکمل جنگ بندی‘ کی اپیل بھی کی تھی۔ 
اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد 50 ہزار کا ہندسہ عبور کر سکتی ہے۔
دونوں ممالک  میں عمارتوں کے ملبے سے لاشیں نکالنے کا کام جاری ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

شیئر: