Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلغاریہ میں ٹرک سے 18 افغان تارکین وطن کی لاشیں برآمد

نیشنل تحقیقاتی سروس کے سربراہ نے رپورٹرز کو بتایا کہ ’تارکین وطن میں سے بعض کا دم گھٹ گیا۔‘ (فوٹو: روئٹرز)
یورپی ملک بلغاریہ کی پولیس نے دارالحکومت صوفیہ کے قریب ایک ٹرک سے بچے سمیت 18 افغان تارکین وطن کی لاشیں دریافت ہونے پر چار افراد کو حراست میں لیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بلغاریہ کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لوکورسکو گاؤں کے قریب ملنے والا ٹرک لکڑی اور کمپارٹمنٹس میں چھپے غیرقانونی تارکین وطن کو لے جا رہا تھا۔
نیشنل تحقیقاتی سروس کے سربراہ نے رپورٹرز کو بتایا کہ ’تارکین وطن میں سے بعض کا دم گھٹ گیا۔‘
’تارکین وطن نے غیرقانونی طور پر ہمسایہ ملک ترکیہ کی سرحد عبور کی اور جنوب مشرقی بلغاریہ کے شہر یامبول کے قریب ٹرک پر چڑھنے سے قبل دو دن تک جنگل میں چھپے رہے۔‘
وزیر صحت آسن میدزیدیف نے کہا کہ پانچ بچوں سمیت 34 تارکین وطن کو صوفیہ کے ہسپتالوں میں پہنچایا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’اس ٹرک میں بند ہونے والوں کو آکسیجن کی کمی کا سامنا تھا۔ وہ بے سدھ پڑے تھے اور انہوں نے کئی دنوں سے کچھ نہیں کھایا تھا۔‘
ایک سینیئر پولیس اہلکار اتاناس ایلکوف نے کہا کہ حراست میں لیے گئے چار افراد میں سے ایک کو پہلے ہی انسانی سمگلنگ کے الزام میں سزا سنائی جا چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مزید ثبوت ملنے پر فردِ جرم عائد کی جائے گی۔
بلغاریہ اس راستے پر واقع ہے جسے مشرق وسطیٰ اور افغانستان سے آنے والے تارکین وطن یورپی یونین میں داخل ہونے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
زیادہ تر تارکین وطن اس ملک میں رہائش اختیار نہیں کرتے بلکہ اکثر سمگلروں کے وسیع نیٹ ورکس کا استعمال کرتے مغربی یورپ کے امیر ممالک میں جانے کی کوشش کرتے ہیں۔

شیئر: