Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریض کے ساتھ تیماردار کو اجازت نہ دینے کا معاملہ، طورخم بارڈر 24 گھنٹے سے بند

افغان حکام نے تیمادار کو اجازت نہ دینے پر احتجاجاً بارڈر گیٹ بند کیا (فوٹو: پجواک نیوز)
پاک افغان بارڈر طورخم پر امیگریشن کے تنازعے پر ایک بار پھر بارڈر کو بند کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بارڈر پر مریض کے ساتھ تیماردار کو بارڈر داخلے  کی اجازت نہ ملنے پر تنازع کھڑا ہوا۔ مریض کو  پشاور کے ہسپتال لے جایا جارہا تھا مگر اس کے ساتھ جانے والے تیمادار کے پاس سفری دستاویزات موجود نہ تھیں جس پر پاکستانی حکام نے روکا۔
افغان حکام نے تیمادار کو اجازت نہ دینے پر احتجاجاً بارڈر گیٹ بند کیا اور پاکستان کی طرف سے جانے والی گاڑیوں کو روک لیا۔ 
مقامی صحافی عبدالقیوم آفریدی نے اردو نیوز کو بتایا کہ کل شام سے پاک افغان طورخم بارڈر بند ہے اور دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ آج صبح کے وقت بارڈر پر فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
اس معاملے پر بارڈر پر موجود حکام نے موقف اپنایا کہ ملکی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کسی غیر ملکی کی بغیر دستاویزات انٹری پر سختی سے پابندی ہے۔ لہذا افغان شہریوں سے درخواست ہے کہ مکمل دستاویزات کے ساتھ بارڈر پر آئیں۔
دوسری جانب افغان بارڈر پر تعینات کمشنر مولوی محمد صدیق نے افغان میڈیا پجواک نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طورخم گیٹ ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا ہے کیونکہ پاکستانی حکام اپنے کیے وعدے پورے نہیں کر رہے۔  
انہوں نے افغان شہریوں کو  طورخم بارڈر کی طرف سفر نہ کرنے کی ہدایت کی۔
افغان شہری کلیم اللہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ بارڈر کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر مریض پشاور لائے جاتے ہیں اگر اسی طرح افغان کے مریضوں کو روکا گیا تو ان کے مشکلات میں اضافہ ہو گا۔ 

صدر سرحد چیمبر کے مطابق کل سے دونوں جانب مال بردار گاڑیاں کھڑی ہیں (فوٹو: پجواک نیوز) 

ان کا کہنا تھا کہ مریض کے ساتھ ایک تیمادار ضروری ہوتا ہے بالخصوص خواتین کے ساتھ کسی نہ کسی کو جانا پڑتا ہے۔ افغان شہری نے کہا کہ ’دونوں حکام سے درخواست کی کہ چانچ پڑتال کا عمل ہمارے لیے آسان کیا جائے۔‘ 
سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد اسحاق نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر بندش کی وجہ سے ایکسپورٹ یا پھر ٹرانزٹ گڈز کی گاڑیاں کھڑی رہتی ہیں جس سے تاجروں کو نقصان ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جتنے دن گاڑیاں کھڑی رہیں گی نقصان بڑھتا جائے گا۔
صدر سرحد چیمبر کے مطابق کل سے دونوں جانب مال بردار گاڑیاں کھڑی ہیں۔ اس صورتحال میں دونوں طرف تجارت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

شیئر: