Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’افغانستان میں کارروائی‘، پاکستان دہشت گردی کے خلاف دفاع کا حق رکھتا ہے: امریکہ

حالیہ ہفتوں میں دہشت گردی کے متعدد واقعات ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کے محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف دفاع کا مکمل حق رکھتا ہے۔
منگل کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران نیڈ پرائس نے کہا کہ ’پاکستانی عوام نے دہشت گردی کے حملوں میں بے تحاشا نقصان اٹھایا ہے۔‘
جب ان سے پاکستان حکام کے اس بیان ’ٹی ٹی پی کو افغانستان سے مدد مل رہی ہے‘ کا حوالہ دیتے ہوئے پوچھا گیا کہ کیا اس کو افغانستان میں کارروائی کرنی چاہیے؟ تو انہوں نے کہا کہ ’پاکستان دہشت گردی کے خلاف دفاع کا حق رکھتا ہے۔‘
’ہم پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان سے باخبر ہیں۔‘
افغان طالبان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ’مجھے یہ زیادہ واضح کرنے کی ضرورت نہیں کہ پچھلے کچھ عرصہ کے دوران افغانستان میں کیا کچھ ہوا۔‘
’طالبان خواتین، لڑکیوں اور عام لوگوں کو بار بار نشانہ بنا رہے ہیں اور 24 دسمبر کرسمس سے قبل ان کی جانب سے خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی این جی اوز پر پابندی لگائی گئی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اس اقدام پر امریکہ کے شراکت داروں کی جانب سے ذرا سست ردعمل سامنے آیا شاید اس کی وجہ سے کرسمس کی چھٹیوں کی مصروفیت ہو۔‘
’ہم یہ دوٹوک الفاظ میں واضح کرتے ہیں کہ طالبان کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘

دو جنوری کو ملک میں امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے این ایس سی کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔ (فوٹو: پی ایم آفس)

حالیہ ہفتوں کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کے متعدد ایسے واقعات ہوئے جن کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی۔
پاکستان میں امن وامان کی صورت حال کے حوالے سے دو جنوری کو سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس وزیراعظم سمیت وزیر خارجہ، وزیر داخلہ، وزیر خزانہ اور مسلح افواج کے سربراہان بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے اختتام پر جاری کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ’اجلاس نے دوٹوک رائے کا اظہار کیا کہ پاکستان کے قومی مفادات پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی اور نہ ہی کسی کو بھی قومی سلامتی کے کلیدی تصور کو نقصان پہنچانے کی اجازت دیں گے۔‘

شیئر: