Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

او آئی سی سیکریٹریٹ جدہ میں تصویری نمائش، کشمیریوں سے اظہار یکجہتی

اسلامی دنیا کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کے ساتھ ہے(فوٹو: ٹوئٹر او آئی سی)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے کشمیری عوام کے ساتھ تمام مسلم ممالک کی طرف سے مکمل یکجہتی کا اظہارکیا ہے۔
او آئی سی  نے ٹوئٹر اکاونٹ پر بیان میں کہا کہ’ سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے منگل کو جدہ میں اوآئی سی جنرل سیکریٹریٹ میں تصویری نمائش اور پروگرام سے خطاب کیا ہے‘۔
انہوں نے جموں و کشمیر پر انڈیا کے ناجائز قبضے کے حوالے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی اورکشمیری عوام کے ساتھ  او آئی سی کی جانب سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔
سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا ’او آئی سی چارعشروں سے زیادہ عرصے سے متفقہ طور پر کشمیریوں کی تائید و حمایت کررہی ہے‘۔ 
حسین ابراہیم ط نے کہا کہ ’او آئی سی میں شامل ممالک کے سربراہ اجلاسوں اور وزارتی اجلاسوں کی قراردادیں  کشمیری عوام کے ساتھ مسلم دنیا کی جانب سے مکمل یکجہتی کا اظہارہیں۔ اسلامی دنیا جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد کے ساتھ ہے‘۔ 
سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ ’او آئی سی نے جموں و کشمیر کے لیے خصوصی ایلچی تعینات کیا ہے۔ علاوہ ازیں جنرل سیکریٹریٹ جموں وکشمیر کے تنازع کے مختلف پہلوؤں پر آگہی پروگرام اور تائید و حمایت کی سرگرمیاں منعقد کرتا رہتا ہے‘۔

سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا ’او آئی سی کشمیریوں کی تائید و حمایت کررہی ہے‘۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

انہوں نے مزید کہا کہ ’جنرل سیکریٹریٹ عالمی برادری سے بارہا اپیل کرچکا ہے کہ جموں و کشمیر کا تنازع اقوام متحدہ کی  سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے اور اس حوالے سے واضح اقدامات کیے جائیں‘۔
اوآئی کے سیکریٹری جنرل کے ایلچی برائے جموں و کشمیر یوسف الضبیعی نے کہا کہ اوآئی سی کے ایجنڈے میں کشمیر اور فلسطین سرفہرست ہیں۔ جموں وکشمیر ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ تنازع ہے۔
’اوآئی سی کشمیروں کی خواہشات کے مطابق تنازع کے حل میں اپنا کردار ادا کرے گی‘۔
جدہ میں پاکستانی قونصل جنرل خالد مجید نے اپنے خطاب میں تصویری نمائش کے انعقاد پر او آئی سی خصوصا سیکریٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا۔
او آئی سی میں متعین پاکستان کے مستقل مندوب سید محمد فواد شیر اور جدہ میں کشمیری کمیٹی کے سربراہ مسعود احمد پوری نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

شیئر: