رمضان میں اسرائیل کی کھجوروں کا بائیکاٹ کریں: فرینڈز آف الاقصیٰ
ایف او اے کے مطابق اسرائیل دنیا میں میدجول کھجوریں پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ میں ایک نئے بائیکاٹ کے منتظمین نے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ اس رمضان اسرائیل کی کھجوروں کا بائیکاٹ کریں۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر کو برطانیہ میں ایک غیرسرکاری تنظیم فرینڈز آف الاقصیٰ (ایف او اے) جس نے اس بائیکاٹ مہم کا آغاز کیا، کہا کہ یورپ بھر کے مسلمان پھلوں کے لیبل چیک کریں اور کھجوریں خریدنے سے گریز کریں۔
فرینڈز آف الاقصیٰ کے شمی ال جاردر نے کہا کہ ’اس رمضان اسرائیلی کھجوریں نہ خرید کر مسلم کمیونٹی فلسطین میں اسرائیل کے غیرقانونی قبضے اور نسل پرستی کے خلاف مذمت کا واضح اور مضبوط پیغام بھیج سکتی ہے۔
ایف او اے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل دنیا میں میدجول کھجوریں پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اسرائیل کی 50 فیصد کھجوریں یورپ میں ایکسپورٹ کی جاتی ہیں۔
’یہ یورپ میں بڑی مارکیٹوں اور دکانوں میں فروخت ہوتی ہیں۔‘
ایف او اے کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 2020 میں برطانیہ نے اسرائیل سے تین ہزار ٹن کھجوریں امپورٹ کیں جن کی مالیت تقریباً 89 لاکھ ڈالر تھی۔
ایف او اے نے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ رواں برس اب تک اسرائیل نے 13 بچوں سمیت 62 فلسطینیوں کو ہلاک کیا۔
اس نے مزید کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت گھروں کی مسماری کو خطرناک حد تک بڑھا رہی ہے اور غیرقانونی بستیوں کی توسیع کا وعدہ بھی کیا ہے۔
ایف او اے نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ ’اسرائیل نسل پرستی کی جرم کا ارتکاب کر رہا ہے اور یورپی ریاستیں اسرائیل پر پابندیاں لگانے اور بین الاقوامی قوانین کو برقرار رکھنے میں ناکام ہو رہی ہیں۔
شمی ال جاردر نے کہا کہ اس رمضان اپنے عزم کی تجدید کا وقت آ گیا ہے کہ ہم بائیکاٹ کریں، دوری اختیار کریں اور پابندیاں لگائیں۔‘
’ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ایک کمیونٹی کے طور پر ہم مضبوط ہیں۔ اسرائیل کی کھجوریں نہ خرید کر ہم اس عمل کے ذریعے اپنی آواز دنیا کو سنا سکتے ہیں۔‘