لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
امجد شعیب کے خلاف مقدے میں عوام کو اکسانے کی 153 اے اور 505 کی دفعات شامل کی گئی ہیں (فائل فوٹو: سکرین گریب)
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق فوجی افسر اور ٹی وی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔
پیر کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عوام اور سرکاری ملازمین کو حکومت کے خلاف اکسانے کے کیس میں تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی جانب سے جاری فیصلے کے مطابق ’ناقابل ضمانت دفعات کے کیس میں پولیس نے ملزم کے پہلے ریمانڈ کی استدعا کی۔ پولیس کا موقف ہے لاہور سے فوٹوگرامیٹری ٹیسٹ اسلام آباد سے وائس میچنگ ٹیسٹ کروانا ہے۔‘
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ امجد شعیب کا 2 مارچ تک 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے۔ امجد شعیب کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ شروع ہونے سے پہلے اور بعد میں طبی معائنہ کروایا جائے۔‘
سابق فوجی افسر اور ٹی وی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو اتوار اور پیر کی درمیانی شب گرفتار کیا گیا اور ان پر عوام اور سرکاری ملازمین کو حکومت کے خلاف اکسانے کا الزام ہے۔
ان کے خلاف اسلام آباد کے مجسٹریٹ اویس خان کی مدعیت میں تھانہ رمنہ میں مقدمہ درج کیا گیا۔
مقدے میں عوام کو اکسانے کی 153 اے اور 505 کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق امجد شعیب نے نجی ’بول نیوز‘ چینل کے ایک پروگرام کے دوران سرکاری ملازمین اور ایوزیشن کو اپنے قانونی و سرکاری فرائض کی انجام دہی سے روکنے کے لیے اکسایا ہے۔
واضح رہے کہ جنرل (ر) امجد شعیب ٹی وی اور اپنے یو ٹیوب پروگراموں میں تحریک انصاف اور اس کے چیئرمین عمران خان کی حمایت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
وہ سابق فوجی افسروں کی تنظیم ایکس سروس مین سوسائٹی کے عہدے دار بھی رہ چکے ہیں۔