Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج وعودہ کی خلاف ورزی پر پابندی، کمپنی سے واجبات کیسے وصول کریں؟

خروج وعودہ کی خلاف ورزی پرتین برس کی پابندی کا اطلاق کیا جاتا ہے( فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جو وزارت داخلہ کا ذیلی ادارہ ہے قوانین کے مطابق  مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے، خروج وعودہ اور خروج نہائی کے اجرا کا ذمہ دار ہے۔
مملکت میں رہائش پذیر غیرملکی افراد جب مستقل بنیاد پر اپنے ملک جاتے ہیں تو انہیں فائنل ایگزٹ جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے جبکہ چھٹی پر جانے کے لیے خروج و عودہ لینا ہوتا ہے۔
خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’نومبر2019 میں چھٹی پرگیا تھا بعدازاں واپس نہ جاسکا اب تین برس مکمل ہوچکے ہیں بلکہ ایک ماہ بھی اوپرہوگیا۔ کیا دوبارہ نئے ویزے پرجاسکتا ہوں،سعودی ایئرپورٹ پرکوئی مسئلہ تو نہیں ہوگا؟‘۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’خروج وعودہ کی خلاف ورزی پرتین برس کی پابندی کا اطلاق کیاجاتا ہے۔ ایسے افراد جن پر پابندی کا اطلاق کیاجاچکا ہو وہ تین برس تک کسی بھی ویزے پرمملکت نہیں آسکتے‘۔ 
’پابندی کے تین برس مکمل ہونے کے بعد قانونی طورپر مملکت آنے کی پابندی ختم ہوجاتی ہے جس کے بعد کسی بھی ویزے پرسعودی عرب آیا جاسکتا ہے‘۔ 
واضح رہے خروج وعودہ کے قانون کی پابندی کا نفاذ ایگزٹ ری انٹری ویزے کی مدت ختم ہونے پرکیاجاتا ہے۔ خروج وعودہ ویزا اگرچھ ماہ کا لگایا گیا ہے اس دوران واپس نہ آنے کی صورت میں چھ ماہ گزجانے کے بعد جوازات کے سسٹم میں غیرملکی کی فائل کو ہولڈ کے آپشن میں شامل کردیاجاتا ہے۔ 
ہولڈ کا آپشن تین ماہ تک رہتا ہے بعدازاں سسٹم میں غیرملکی کو’خرج ولم یعد‘ کی کیٹگری میں شامل کردیاجاتا ہے جس کے بعد ایسے افراد جن پر پابندی عائد کی جاتی ہے وہ مملکت میں کسی بھی دوسرے ویزے پرنہیں آسکتے۔ 
 ایک شخص نے دریافت کیا دوبرس قبل چھٹی پروطن گیا تھا۔ کمپنی کی انتظامیہ نے اقامہ اورایگزٹ ری انٹری کی تجدید نہیں کرائی اس وجہ سے مجھے مملکت کے لیے تین برس کی پابندی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ کمپنی کے ذمہ 12 برس کے واجبات باقی ہیں وہ کسی طرح وصول کیے جاسکتے ہیں؟۔ 

کارکن کے واجبات سفارتخانے کے ذریعے اس کے ملک کو ارسال کیے جاتے ہیں( فوٹو: ایس پی اے)

جوازات کا کہنا تھا کہ ’اس کیس نے میں وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود کے متعلقہ شعبہ جہاں آجرواجیر کے مابین تنازعات کا تصفیہ کرایا جاتا ہے‘۔ 
وزارت کے قانون کے مطابق آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ کارکن کے واجبات ادا کرے۔ قانون کے مطابق کارکن کے واجبات ادا نہ کرنے کیے جانے کی صورت میں کارکن کا حق ہے کہ وہ وزارت کے متعلقہ شعبے میں اپنی شکایت درج کرائے۔ 
واضح رہے وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے آجر واجیر کے مابین تنازعات کے حل کےلیے کمیٹی قائم کی گئی ہے جسے عربی میں ’تصفیہ خلافات العمالیہ‘ کہا جاتا ہے۔ 
کمیٹی میں آن لائن شکایت بھی کی جاسکتی ہے۔ وزارت کی ویب سائٹ پرلاگ کرنے کے بعد وہاں اپنا اکاونٹ بنایاجائے بعدازاں درخواست کی صورت میں اپنا مطالبہ ثبوتوں کے ساتھ پیش کریں۔ 
وزارت کی متعلقہ کمیٹی نے ایسے متعدد کیس حل کراتے ہوئے کارکنوں کو ان کے واجبات ادا کرائے ہیں۔ اپنے ملک کے سفارتخانے یا قونصلیٹ کے تعاون سے بھی کیس دائرکیاجاسکتا ہے۔ 
وزارت افرادی قوت کی جانب سے کیس حل کرنے کے بعد کارکن کے واجبات سفارتخانے کے ذریعے اس کے ملک کو ارسال کیے جاتے ہیں۔ 

شیئر: