Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزٹ ویزا 2 اپریل کو ختم ہوگا، اسی دن سفر کیا جاسکتا ہے؟

تین سے سات دن کے اندر وزٹ ویزا جاری کر دیا جاتا ہے ( فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں ورک ویزے پرمقیم غیرملکیوں کو یہ سہولت فراہم کی جاتی ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ کو وزٹ ویزے پر بھی بلا سکتے ہیں۔
امیگریشن قانون کے مطابق وزٹ ویزے فیملی اور کمرشل بنیادوں پر جاری کیے جاتے ہیں۔ فیملی وزٹ ویزے کے لیے غیرملکی کارکن اپنی اہلیہ، بچوں، والدہ اور ساس کے لیے باآسانی ویزا جاری کرانے کا اہل ہوتا ہے۔
وزٹ ویزے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم ’ابشر‘ کے ذریعے درخواست جمع کرائی جا سکتی ہے۔ تین سے سات دن کے اندر ویزا جاری کر دیا جاتا ہے۔
ایک شخص نے جوازات سے استفسار کیا کہ ’گھریلوڈرائیورکے اقامہ پرمقیم ہوں، کفیل نے دوبرس اقامہ تجدید کرانے کے لے فیس جمع کرائی مگرتجدید ایک برس کی کرائی۔ کیا باقی رقم واپس لی جاسکتی ہے؟‘۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھاکہ ’اقامہ کی تجدید کے لیے جمع کرائی گئی فیس مطلوبہ مدت کے لیے تجدید کے لیے دی گئی کمانڈ کے مطابق جوازات کے اکاونٹ میں منتقل ہوجاتی ہے۔ جوازات کے اکاونٹ میں منتقل ہونے والی فیس جومتعلقہ مدت کے لیے ہوتی ہے ہی وصول کی جاتی ہے جبکہ اضافی فیس اسی اکاونٹ میں موجود رہتی ہے جسے واپس لیاجاسکتا ہے‘۔ 
واضح رہے سعودی عرب میں ڈیجیٹل سروسز کے لیے فیس بینک اکاونٹ کے ذریعے ادا کرائی جاتی ہے۔ تمام بینکوں میں سرکاری اداروں کی خدمات کے لیے مقررہ فیسوں کی ادائیگی کے لیے ’سداد‘ کا آپشن رکھا گیا ہے جس کے ذریعے متعلقہ ادارے کی فیسیں اداکرائی جاتی ہیں۔ 
جس اکاونٹ کے ذریعے فیس ادا کی جاتی ہے اسی اکاونٹ کے ذریعے فیس واپس وصول کی جاسکتی ہے۔ جمع کرائی گئی رقم کی واپسی کےلیے سداد کے آپشن کے ذریعے رقم واپسی کی کمانڈ ’ری فنڈ‘ کے آپشن کو اختیار کرتے ہوئے کی جاسکتی ہے۔ 
وزٹ ویزے کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’اہلیہ وزٹ ویزے پرآئی ہوئی ہیں۔ ان کی واپسی 2 اپریل کی ہے جبکہ ویزے کی آخری تاریخ بھی 2 اپریل ہے۔ کیا اسی دن سفرکیاجاسکتا ہے یا نہیں؟۔ 

تاریخ تبدیل ہونے سے قبل امیگریشن کاونٹرسے ایگزٹ لگالیا جائے تاکہ سسٹم میں ویزا ایکسپائرنہ ہو۔(فائل فوٹو: عرب نیوز)

سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’وزٹ ویزے پرآنے والوں کو چاہئے کہ وقت مقررہ پرواپسی کو یقینی بنائیں تاکہ کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے‘۔ 
بین الاقوامی امیگریشن قوانین کے مطابق کسی بھی ملک میں قانونی طورپرقیام اسی وقت تک سمجھا جائے گا جب تک اس ملک کا ویزا کارآمد ہو۔ 
سعودی عرب میں بھی ان ہی امیگریشن قوانین کا نفاذ ہوتا ہے۔ امیگریشن قانون کے مطابق کارآمد ویزے کے دوران اس ملک سے نکل جانا چاہئے بصورت دیگرمقررہ مدت ختم ہونے کے بعد قیام غیرقانونی شمارہوتاہے۔ 
 قانون کے مطابق اگرفلائٹ دو اپریل کے دن ہے تو کوئی مضائقہ نہیں یعنی تاریخ تبدیل ہونے سے قبل مملکت سے نکلا جاسکتا ہے۔  
یہاں یہ بھی خیال رکھیں کہ ہجری کلینڈر کے مطابق تاریخ مغرب کے بعد تبدیل ہوجاتی ہے اس لیے بہترہے کہ ایک دن پہلے کی ہی سیٹ بک کرالی جائے کیونکہ امیگریشن کے سسٹم میں تاریخ تبدیل ہوجانے کی صورت میں امیگریشن کا سسٹم میں بھی ویزا ایکسپائرسمجھا جائے گا۔ اس لیے اس امر کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ تاریخ تبدیل ہونے سے قبل امیگریشن کاونٹرسے ایگزٹ لگالیا جائے تاکہ سسٹم میں ویزا ایکسپائرنہ ہو۔ 

شیئر: