Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور امریکہ کا انسداد دہشت گردی کے حوالے سے تعاون بڑھانے پر اتفاق

امریکہ نے پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے تعاون بڑھانے اور پرتشدد انتہا پسندی کو روکنے کے حوالے سے پروگراموں کو دوبارہ شروع کرنے کی حامی بھری ہے۔
یہ بات پاکستان اور امریکہ کے درمیان دو روزہ ’کاؤنٹر ٹیرارزم ڈئیلاگ‘ کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہی گئی ہے۔
امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے قائم مقام کوآرڈینیٹر برائے انسداد دہشت گردی کرسٹوفر لینڈبرگ نے امریکی وفد کے ساتھ ڈائیلاگ کے لیے پاکستان تشریف لائے تھے۔
بیان کے مطابق ڈائیلاگ نے پاکستان اور سرحدی خطے میں انسداد دہشت گردی کے منظر نامے پر گفتگو کا موقع فراہم کیا۔ ڈائیلاگ میں ان ایریاز کو زیادہ فوکس کیا گیا جہاں پاکستان اور امریکہ عالمی اور علاقائی خطرات کو کاؤنٹر کرنے، تعاون بڑھانے، پرتشدد انتہا پسندی کو روکنے اور کاؤنٹر کرنے اور دہشت گردی کی فنانسنگ کو روکنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔
دونوں حکومتوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان موضوعات پر ڈائیلاگ جاری رہے گا اور پاکستان کی جانب سے پرتشدد انتہاپسندی کو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں مدد کے لیے طریقوں یا پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے یا نئے پروگرام متعارف کرنے کے لیے ڈائیلاک جاری رہے گا۔
پاکستان اور امریکہ کے درمیان انسداد دہشت گردی کے حوالے سے مشاوت ایک ایسے وقت میں ہورہی ہے جب پاکستان میں گزشتہ نومبر کو تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد ملک میں دہشت گردی کی لہر بڑھ گئی ہے۔
پاکستان میں خودکش دھماکوں اور عسکریت پسند گروہوں کے حملوں میں اضافے کے ساتھ امریکہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔
 

شیئر: