Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں خواتین کےحوالےسےصورتحال تبدیل ہوگئی،سعودی خاتون پائلٹ  

ابتدامیں مسافروں کے رد عمل کے حوالے سے خوفزدہ تھی(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب کی پہلی خاتون ’کوپائلٹ‘ ھنادی ھندی نے اپنی عملی زندگی کے آغازمیں مسافروں کے رد عمل سے خوفزدہ تھی یہ سوچ کرڈررہی تھی کہ اگرطیارے کے مسافروں کو معلوم ہوگا کہ طیارہ ایک خاتون اڑا رہی ہے تو معلوم نہیں وہ کس قسم کا رد عمل ظاہرکریں گے۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی خاتون پائلٹ ھنادی ھندی نے شہری ہوابازی کی دنیا میں مقامی خواتین کی کامیابیوں کا جائزہ پیش کیا ہے اس حوالے سے ھنادی کا مزید کہنا تھا کہ جب میں نے لوگوں کی نگاہوں میں اپنے لیے عزت واحترام دیکھا تو مجھے اطمینان ہوگیا۔ حالیہ برسوں میں خواتین کے حوالے سے صورتحال یکسر بدل گئی ہے۔
ھنادی کا مزید کہنا تھا کہ اردن سے ایوی ایشن کا کورس کرنے کے 8 برس بعد سعودی محکمہ شہری ہوا بازی سےلائسنس حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔
شہزادہ ولید بن طلال کے طیارے کے ہوا باز کے طورپربھی کام کیا۔ اس دن میں خوشی کی کوئی حد نہ تھی جب میں ریاض کی پرواز پراپنے والدین کولے کرگئی۔ والد مجھے دیکھ کربےحد خوش ہوئے انہوں نے اس موقع پررب تعالی کاشکرادا کیا کہ میرا اور انکا خواب پورا ہوگیا۔
ھنادی نے مزید کہا کہ شہری ہوا بازی کی دنیا میں عملی آغاز ایک کمرشل پائلیٹ کے طورپرکیا فضائی کمپنی نے 2018 میں پہلی سعودی کوپائلیٹ خاتون کی حیثیت سے مجھے اپنے یہاں کام کا موقع دیا۔

شیئر: