Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی، پاکستان کا خیرمقدم

دفتر خارجہ نے سعودی عرب اور ایران کی ’سمجھدار قیادت‘ کی تعریف کی (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ایک ’اہم سفارتی پیش رفت‘ قرار دیا ہے۔
پاکستان نے دونوں فریقین کو معاہدے تک پہنچنے میں تعاون کرنے پر چین کے کردار کو سراہا۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب اور ایران جمعے کو کئی برسوں کی کشیدگی کے بعد سفارتی تعلقات دوبارہ بحال کرنے اور دو ماہ کے اندر ایک دوسرے کے ملک میں اپنے اپنے سفارت خانے کھولنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ’یہ پیش رفت عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی جن پنگ کے شاندار اقدام اور سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان اچھے تعلقات کے فروغ کے لیے چین کی حمایت کے جواب میں ہوئی ہے۔‘
پاکستان کے دفتر خارجہ نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ ’پاکستان پختہ یقین رکھتا ہے کہ یہ اہم سفارتی پیش رفت خطے اور اس سے باہر امن و استحکام میں معاون ثابت ہو گی۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم اس تاریخی معاہدے کو مربوط کرنے میں چین کی دور اندیش قیادت کے کردار کو سراہتے ہیں جو تعمیری اور بامعنی بات چیت کا مظہر ہے۔‘
دفتر خارجہ نے اس پیشرفت کے تناظر میں سعودی عرب اور ایران کی ’سمجھدار قیادت‘ کی تعریف کی۔
بیان کے مطابق پاکستان دونوں برادر ممالک کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کی کوششوں کی مسلسل حمایت کے ساتھ مشرق وسطیٰ اور خطے میں تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے 2016 میں سفارتی تنصیبات پر مظاہرین کے حملے کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو کم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
جمعے کو طے پانے والے اس معاہدے کے مطابق ریاض اور تہران سنہ 2001 میں ہونے والے سکیورٹی تعاون کے معاہدے اور سنہ 1998 میں ہونے والے تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے معاہدے کو بھی فعال کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔
معاہدے پر ایران کی جانب سے اعلٰی سکیورٹی عہدیدار علی شمخانی اور سعودی عرب کے مشیر قومی سلامتی مساعد بن محمد العيبان نے دستخط کیے۔

شیئر: