Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی سرحد سے ملحقہ علاقے میں ایران کے دو پولیس افسر ہلاک

سیستان بلوچستان میں ایک پولیس والے کی ایک نوعمر لڑکی سے مبینہ زیادتی کے واقعے کے بعد ہفتہ وار مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں مسلح افراد نے حملہ کر کے گشت کرنے والے دو ایرانی پولیس افسروں کو ہلاک کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا نے سنیچر کو بتایا ہے کہ افسران گلشن نامی قصبے میں نماز ضمعہ کے دوران ’سکیورٹی فراہم کرنے کے مشن‘ پر تھے جب ان پر حملہ کیا گیا۔
’جھڑپیں ہوئیں اور لیفٹیننٹ کرنل محسن پودینه ای اور لیفٹیننٹ احسان شہرکی مجرموں کے ہاتھوں شہید ہو گئے۔‘
سیستان بلوچستان ایران کا سرحدی صوبہ ہے جس کے ساتھ پاکستان اور افغانستان کی سرحدیں ملتی ہیں۔
یہاں گزشتہ برس ستمبر میں ایک پولیس والے کی ایک نوعمر لڑکی سے مبینہ زیادتی کے واقعے کے بعد ہفتہ وار مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔
یہ مظاہرے 22 سالہ ایرانی کرد مہسا امینی کی حراست میں ہلاکت پر ملک گیر مظاہروں کے دو ہفتوں بعد شروع ہوئے۔
یہ خطہ ایران کے غریب ترین علاقوں میں سے ایک ہے اور بلوچ اقلیت کا گھر ہے، جو سنی مسلک سے تعلق رکھتے ہیں۔
اس علاقے میں پہلے بھی ایرانی پولیس کی منشیات کی سمگلنگ کرنے والے گروہوں کے ساتھ ساتھ بلوچیوں اور سنی مسلم انتہا پسند گروہوں کے باغیوں کے ساتھ جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔

شیئر: