Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی پولیس کی مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ

 'نااہل اہلکاروں کو موت' اور 'نااہل اہلکاروں کو پھانسی دی جانی چاہیے' کے نعرے۔ فوٹو عرب نیوز
ایران کے جنوب مغربی شہر آبادان میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے شیل پھینکنے کے ساتھ ہوائی فائرنگ بھی کی۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران کے صوبہ خوزستان کے شہر آبادان میں زیرتعمیر10منزلہ عمارت گرنے سے 28 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک شدگان کے لواحقین  اپنے پیاروں کی جانوں کے ضیاع کے سوگ کے ساتھ مظاہرہ کر رہے تھے۔

 میئر اور سابق مئیر سمیت 13 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ (فوٹو: ایران انٹرنیشنل)

ایران کے مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ عراق کی سرحد سے متصل شہر آبادان اور صوبے کے دیگر شہروں میں مسلسل تیسرے دن یہ مظاہرے جاری رہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کے مطابق آبادان میں سکیورٹی فورسز نے جمعے کی رات سینکڑوں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا اورعمارت کے ملبے کے قریب بیٹھے افراد کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔
مظاہرین اس حادثے کے قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے 'نااہل اہلکاروں کو موت' اور 'نااہل اہلکاروں کو پھانسی دی جانی چاہیے' کے نعرے لگائے جا رہے تھے۔

 آبادان میں زیرتعمیر عمارت گرنے سے 28 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

فارس نیوز ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ صوبہ خوزستان کے ایک اور شہر بندرماھشر میں مظاہرین روایتی ڈھول پیٹنے کے ساتھ بڑے تھال کے ساتھ خصوصی ماتمی ساز بجا کر نعرے بازی کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گذشتہ روز ایران کے وسطی شہروں اصفہان، یزد اور شاہین میں بھی اس المناک سانحے کے متاثرین سے اظہار ہمدردی کے لیے عوام کی کثیر تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔
مقامی نیوز ایجنسی تسنیم میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس سے قبل جمعرات کی رات آبادان میں گرنے والی عمارت کے مالک کے خاندان کی ایک دکان کو نامعلوم افراد نے آگ لگا دی تھی۔

مظاہرین  قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دریں اثنا ایران کی سرکاری نیوزایجنسی ارنا کے مطابق وزیر داخلہ احمد واحدی جو تاحال آبادان میں موجود ہیں انہوں نے بتایا کہ ’ملبے سے مزید دو لاشیں ملی ہیں، انہیں شناخت کے لیے بھیج دیا گیا ہے، اس طرح حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 28 ہو گئی ہے۔‘
تاہم ابھی تک یہ اعلان نہیں کیا گیا کہ ملبے تلے کتنے افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
خوزستان کی صوبائی عدلیہ کی جانب سے شہر کے میئر اور دو سابق مئیر سمیت اس حادثہ کے ذمہ داران کے طورپر13 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جمعرات کو سرکاری ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں حادثہ کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی اور سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
پہلے نائب صدر محمد مخبر نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ عمارت کا  ٹھیکیدار، بلڈر، سپروائزر اور لائسنسنگ سسٹم کے درمیان وسیع پیمانے پر بدعنوانی موجود ہے۔

شیئر: