Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب ایران تعلقات کی بحالی، یورپی یونین اور علاقائی ممالک کا خیرمقدم

بیان کے مطابق ’یورپی یونین اس اہم قدم کی طرف کی والی سفارتی کوششوں کو تسلیم کرتی ہے۔‘ فوٹو: اے پی
یورپی یونین نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر کو یورپی یونین کے خارجہ امور کے ترجمان پیٹر سٹینو نے کہا کہ ’یورپی یونین سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے اعلان کردہ معاہدے کا خیر مقدم کرتی ہے اور اس پر عمل درآمد کی منتظر ہے۔‘
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’یورپی یونین اس اہم قدم کی طرف کی جانے والی سفارتی کوششوں کو تسلیم کرتی ہے۔‘
بیان کے مطابق ’چونکہ سعودی عرب اور ایران دونوں خطے کی سلامتی کے لیے مرکزی حیثیت رکھتے ہیں، اس لیے ان کے دوطرفہ تعلقات کی بحالی پورے خطے کے استحکام میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔‘
سعودی عرب اور ایران نے جمعے کو چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے میں برسوں کی کشیدگی کے بعد دو ماہ کے اندر سفارتی تعلقات بحال کرنے اور ایک دوسرے کے دارالحکومت میں اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔
ترجمان نے بیان میں یہ بھی کہا کہ ’امن و استحکام کو فروغ دینا اور وسیع تر مشرق وسطٰی میں کشیدگی میں کمی کا حصول یورپی یونین کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔ یورپی یونین ایک بتدریج اور جامع انداز میں مکمل شفافیت کے ساتھ خطے کے تمام شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔‘
فرانس نے بھی معاہدے کا خیرمقدم کیا اور وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے کہا کہ ان کا ملک بات چیت اور کسی بھی ایسے اقدام کی حمایت کرتا ہے جو کشیدگی کو کم کرنے اور علاقائی سلامتی اور استحکام کو مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس انداز میں اپنا کردار ادا کر سکے۔
کولونا نے ایران سے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والے اقدامات سے دستبردار ہونے کے اپنے مطالبے کا اعادہ بھی کیا۔
مصر نے ریاض اور تہران کی جانب سے اٹھائے گئے ’اہم قدم‘ کی تعریف کی، جو علاقائی تعلقات میں تناؤ کو دور کرے گا اور علاقی سلامتی و استحکام کے ساتھ مملکت کی خودمختاری کے احترام، ان کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت، اور ان کی ترقی کے اقوام متحدہ کے اصولوں کی پاسداری کرے گا۔

فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ اُن کا ملک کشیدگی کم کرنے والے اقدامات کو خوش آئند قرار دیتا ہے۔ فوٹو: اے پی

مصر کے ایوان صدر کے ترجمان احمد فہمی نے کہا کہ ان کا ملک اس پیشرفت کا منتظر ہے جو ایران کی علاقائی اور بین الاقوامی پالیسیوں پر مثبت اثرات مرتب کرے گا۔
تیونس نے بھی اس معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور اس معاہدے کو ممکن بنانے میں چین کے کردار کو سراہا۔
وزارت خارجہ نے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ خطے میں سلامتی اور استحکام کو مضبوط بنانے، تناؤ کی تمام وجوہات کو دور کرنے اور دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا نیا دور قائم کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔

شیئر: