Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک رات ملک میں مارشل لا لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا: شہباز شریف

شہباز شریف نے کہا کہ ’یہ بات درست نہیں کہ ہم الیکشن نہیں کروانا چاہتے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک وقت ایسا بھی آیا کہ ملک میں مارشل لا لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔
منگل کو نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں انٹرویو دیتے ہوئے گزشتہ برس نومبر میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے قبل ملک میں مارشل لا لگنے کے خطرے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے انہوں نے کہا کہ ’ایک رات ایسی آئی جب ملک میں مارشل لا لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔‘
ان سے چوچھا گیا کہ جولائی 2018 کے الیکشن سے پہلے آپ کو فوج نے وزیراعظم بنانے کی پیشکش کی تھی تو انہوں نے اس کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کی بات درست ہے، میری جنرل باجوہ سے ملاقات ہوئی تھی۔ جنرل نوید مختار اور جنرل فیض حمید بھی اس میں موجود تھے۔‘
’میں نے ملاقات کے آخر میں کہا تھا کہ نواز شریف میرے بڑے بھائی ہیں، میرے باپ کی طرح ہیں اور میرے لیڈر ہیں۔ سیاست اور جمہوریت میں اختلاف رائے ہونا اس کا حُسن ہے۔ میں بند کمرے میں یا چند لوگوں کی میٹنگ میں ان کے سامنے اپنا نقطہ نظر رکھتا ہوں۔ کبھی وہ اسے قبول کرتے اور کبھی نہیں کرتے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جنرل باجوہ، جنرل فیض حمید اور جنرل نوید مختار بیٹھے تھے۔ میں نے ان سے کہا کہ کوئی یہ سمجھتا ہے کہ میں اپنے بھائی کو چھرا گھونپ کر وزیراعظم بن جاؤں گا تو میں ایسی وزرات اعظمی دس مرتبہ قربان کر دوں گا۔‘  
شہباز شریف سے پوچھا گیا کہ مریم نواز کہتی ہیں کہ پہلے احتساب ہو گا اور پھر الیکشن ہوں تو انہوں نے کہا کہ ’مریم نواز کا اپنا ویو ہو سکتا ہے لیکن یہ بات درست نہیں کہ ہم الیکشن نہیں کروانا چاہتے۔‘
’میں پارٹی کا صدر ہوں اور نواز شریف ہمارے قائد ہیں۔ پارٹی کے ارکان الیکشن کے لیے کاغذات جمع کروا رہے ہیں اور چند روز میں ٹکٹیں بھی تقسیم ہو جائیں گی۔‘

شیئر: