Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں مالک پر حملہ کرنے والے زیبرے کو پولیس نے گولی مار دی

زیبرا کے حملے میں رونلڈ کلفٹن نامی 72 سالہ شخص کا بازو کٹ گیا (فائل فوٹو: شٹرسٹاک)
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کے روز امریکی ریاست اوہائیو میں ایک شخص اپنے ہی پالتو زیبرے کے حملے میں شدید زخمی ہوگیا جسے ہسپتال داخل کروایا گیا۔
 بعدازاں حملہ کرنے والے زیبرے کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ 
اطلاعات کے مطابق اوہائیو کی پِک اوے کاؤنٹی کے شیرف کا کہنا ہے کہ ’زیبرا کے حملے میں رونلڈ کلفٹن نامی 72 سالہ شخص کا بازو کٹ گیا۔‘
’حملے کے بعد ایک افسر ان کی مرہم پٹی کرنے گیا اور بقیہ پولیس اہلکاروں نے بدمزاج افریقی جانور کو قابو کرنے کی کوشش کی۔‘
موقعے پر پہنچنے والے پولیس ڈپٹی مائیکل اوبرلی کا کہنا ہے کہ ’ایک بڑی جسامت کے بپھرے ہوئے نر زیبرے نے میری گاڑی کی ڈرائیور والی سائیڈ پر حملہ کیا۔ وہ بہت بپھرا ہوا تھا۔‘
افسر کے مطابق ’متاثرہ شخص کی دائیں بازو کی کہنی کے نیچے خون جم چکا ہے۔‘
جب پولیس ڈپٹی مائیکل اوبرلی متاثرہ شخص کا معائنہ کر رہے تھے تب زیبرا ایک مرتبہ پھر واپس آکر کلفٹن فیملی اور دیگر پولیس اہلکاروں پر حملہ آور ہوگیا۔
ویڈیو میں ایک پولیس اہلکار ڈنڈے کے ساتھ زیبرے کا پیچھا کرتے ہوئے دیکھا گیا جس کے بعد ایک اور پولیس اہلکار بھی زیبرے کو بھگانے میں ناکام رہا، تاہم آخر میں زیبرے کو پولیس اہلکار نے سر میں گولی مار دی۔
پولیس کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’متاثرہ شخص کی بازو ٹوٹ گئی ہے‘ جبکہ اوہائیو ہیلتھ کیئر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’کلفٹن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔‘
کلفٹن فیملی حملہ کرنے والے زیبرے کی مالک ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ’زیبرا مبینہ طور پر پانچ سے چھ مادہ زیبروں کو بچانا چاہتا تھا جو گھر کی حویلی کے اندر دیکھی گئیں۔‘
خیال رہے کہ ریاست اوہائیو میں زیبروں کو خطرناک جنگلی جانور نہیں مانا جاتا اور ریاست کے اندر انہیں پالتو جانور بنا کر پالنا قانونی عمل ہے۔

شیئر: