Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پولیس کی آمد سے پسپائی تک، زمان پارک میں کیا ہوتا رہا؟

پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی (فوٹو: پی ٹی آئی، ٹوئٹر)
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم گزشتہ روز سے جاری ہے اور عمران خان کو پولیس تاحال گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔
منگل کی دوپہر سے پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں آنکھ مچولی اس وقت شروع ہوئی جب اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی آپریشن شہزاد ندیم بخاری نفری کے ہمراہ پولیس کا آرڈر لیے مال روڈ کی جانب سے پیدل زمان پارک روانہ ہوئے۔
پولیس کے دو اہلکاروں نے منادی کے لیے عدالتی نوٹس پلے کارڈ کی طرح دونوں ہاتھوں میں اٹھا رکھا تھا۔
ایچی سن کالج کے قریب پہنچنے پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے صف بندی شروع کردی جس کے بعد پولیس وہیں رک گئی۔
ابتدا میں عمران خان کے بھانجے حسان نیازی اور بعد میں دیگر قائدین پولیس کے ساتھ مذاکرات کرتے رہے تاہم پولیس کا کہنا تھا کہ وہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کروانے آئی ہے۔
اسی دوران پی ٹی آئی کے کارکنوں کی تعداد میں اضافہ ہونا شروع ہوا تو پولیس اہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا۔
کینال روڈ پر زمان پارک کی طرف جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی۔ پولیس کی فورس کے دستے آہستہ آہستہ زمان پارک کی طرف چلنا شروع ہوئے تو ان کے ہمراہ واٹر کینن بھی تھی۔
کارکن عمران خان کی رہائش گاہ سے بہت دور تک صف بندی کر کے پولیس کو روکنے کی تیاری کر رہے تھے۔

 


پی ٹی آئی کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم بھی ہوا (فوٹو: پی ٹی آئی، ٹوئٹر)

اس دوران کچھ کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا جب دیگر کارکن ایسے افراد کو روکتے ہوئے بھی دکھائی دیے۔
اسی فلیش پوائنٹ پر پولیس نے بھی آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال شروع کردیا۔
کئی گھنٹے تک پولیس اور تحریک انصاف کے ورکروں کے درمیان تصادم جاری رہا اور شام چار سے پانچ بجے کے دوران ایسا وقت بھی آیا کہ پولیس عمران خان کی رہائش گاہ کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہو گئی۔
عمران خان کے گھر کی ایک دیوار پر عدالت کا حکم چسپاں کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق اسی وقت عمران خان کے گھر کے اندر اور چھت پر موجود کارکنوں نے شدید پتھراؤ شروع کر دیا۔ جو ویڈیو کلپس سامنے آئے ہیں ان میں پولیس اہلکاروں کو بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ڈنڈا بردار کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم بھی نظر آتا ہے۔
پولیس کے پسپا ہونے کے بعد ایک مرتبہ پھر شیلنگ شروع کر دی گئی اور اس مرتبہ چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کے گھر کے اندر بھی شیل گرے جن کی تصاویر پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کی گئیں۔ اس کے بعد پھر کبھی بھی ایسا موقع پولیس کے پاس نہیں آیا کہ وہ عمران خان کی رہائش گاہ کے اتنا قریب پہنچ سکے۔
شام کے وقت دونوں طرف سے تصادم میں وقفہ آیا۔ زمان پارک کی عقبی سٹرک سندر داس روڈ پولیس نے بند نہیں کی تھی جہاں سے کارکن آجا رہے تھے۔
ٹویٹر پر تحریک انصاف کی قیادت اپنے کارکنوں پر زمان پارک پہنچنے کا بار بار کہہ رہی تھی۔ شام کے بعد کارکنوں کی تعداد پہلے سے کہیں زیادہ ہو گئی۔
اس دوران پولیس اور کارکنوں کے درمیان ہلکی پھلکی جھڑپیں ہوتی رہیں۔

 


پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس پر شدید پتھراؤ بھی کیا (فوٹو: پی ٹی آئی، ٹوئٹر)

پولیس کا دعوٰی ہے کہ ایک واٹر کینن کو تحریک انصاف کے کارکنوں نے پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی ہے جبکہ ایک واٹر سپلائی ٹینکر کو بھی جلایا گیا ہے۔
واٹر سپلائی ٹینک کے کے جلنے کے کچھ مناظر ویڈیوز میں بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
شام کے وقت زمان پارک کے علاقے میں انٹرنیٹ کی سروس معطل کر دی گئی اور پولیس نے چاروں اطرف سے سڑکوں کو بند کرنا شروع کر دیا۔ رات کو سندرداس روڑ بھی بند کر دی گئی۔
رات تین بجے پولیس نے ایک مرتبہ پھر زمان پارک کی جانب پیش قدمی کی، تاہم کارکنوں کی طرف سے پولیس کو ٹف ٹائم دیا گیا بدھ کی صبح تک عمران خان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا تھا۔ 

شیئر: