Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میری رانی اپنی نئی فلم میں دمک رہی ہیں: شاہ رخ خان

فلم کی کہانی ناروے میں مقیم ایک انڈین ماں کے گرد گھومتی ہے۔ (فوٹو: زیز سٹوڈیو)
اداکارہ رانی مکھرجی کی نئی فلم ’مسز چیٹرجی ورسز ناروے‘ میں ان کی اداکاری کے بارے میں بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کا کہنا ہے کہ وہ مرکزی کردار میں ایسے دمک رہی ہیں جیسے کوئی ملکہ ہو۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق اداکارہ رانی مکھرجی کی نئی فلم 17 مارچ کو ریلیز ہو گئی ہے۔ یہ ایک جذباتی کہانی ہے جس میں انہوں نے اپنے بچوں کی تحویل کے لیے لڑنے والی ایک انڈین ماں کا کردار ادا کیا ہے۔
شاہ رخ نے نے ٹویٹ کیا کہ ’مسز چیٹرجی ورسز ناروے‘ کی ٹیم نے فلم کو بنانے کی زبردست کوشش کی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’میری رانی مرکزی کردار میں ایسے دمک رہی ہے جیسے کوئی ملکہ ہو۔‘
رانی مکھرجی اور شاہ رخ خان قریبی دوست ہیں اور طویل عرصے تک ساتھ کام کیا ہے۔ دونوں نے کبھی خوشی کبھی غم، کبھی الوداع نہ کہنا، کچھ کچھ ہوتا ہے، چلتے چلتے، پہیلی اور ویر زارا میں کام کیا ہے۔ 
فلم کی کہانی ناروے میں ایک انڈین ماں کے گرد گھومتی ہے جو اپنے شوہر اور دو بچوں کے ساتھ رہتی ہیں۔ ثقافتی اختلافات کے باعث ان کے بچوں کو ناروے کا ایک ادارہ اپنی تحویل لیتا ہے تاہم اپنے بچوں کو واپس حاصل کرنے کے لیے ماں اپنی جدوجہد شروع کر دیتی ہیں۔
دوسری جانب انڈیا میں ناروے کے سفیر ہینز جیکب فرائیڈنلونڈ نے کہا ہے کہ فلم حقیقت کے خلاف ہے۔
انہوں نے ٹوئٹر پر ایک مضمون شیئر کیا کہ ’فلم میں خاندانی زندگی اور مختلف ثقافتوں کے لیے ہمارے احترام کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔ بچوں کی فلاح و بہبود بہت بڑی ذمہ داری ہے جو کبھی بھی پیسوں اور منافع سے نہیں ہوتی۔

نڈیا میں ناروے کے سفیر ہینز جیکب فرائیڈنلونڈ نے کہا ہے کہ فلم حقیقت کے خلاف ہے۔ (فوٹو: زیز سٹوڈیو)

ناروے کے سفیر نے اس امید کا اظہار کیا کہ ’فلم کو دیکھ کر انڈین ناروے جانے سے بددل نہیں ہوں گے اور فلم بین اس کو ایک خیالی کہانی کے طور پر لیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ناورے کے سفیر کے طور پر یہ ضروری تھا کہ اپنے ملک کا سرکاری نقطہ نظر پیش کروں اور فلم میں غلطیوں کی تصحیح کروں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ فلم جس کیس سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے وہ انڈین حکام کے تعاون سے ایک دہائی قبل حل ہو گیا تھا۔ یہ فلم اس کیس کی خیالی عکاسی کرتی ہے۔
یہ فلم اشیما چِبر نے ڈائریکٹ اور زی سٹوڈیوز اور ایممے انٹرٹینمنٹ نے پروڈیوس کی ہے۔

شیئر: