Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مفت آٹا سکیم: ’میری باری آئی تو کہا گیا آپ کا ریکارڈ شو نہیں ہو رہا‘

ڈاکٹر قیس کے مطابق ’یہ سکیم اس میں آٹے میں نمک کے برابر ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
حکومت پاکستان نے رمضان کے مہینے کے لیے غریب افراد میں مفت آٹا سکیم کا اجرا کر دیا ہے۔ سکیم شروع ہونے کے چند روز میں ہی ملک بھر سے آٹا فراہمی کے سینٹروں پر بے نظمی کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ جبکہ فیصل آباد اور لاہور میں گرمی اور بھگدڑ کی وجہ سے دو افراد کی اموات کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔
بلقیس بی بی کا تعلق لاہور کے علاقے کوٹھا پنڈ سے ہے۔ ان کی عمر 45 برس ہے اور وہ لوگوں کے گھروں میں کام کر کے گزر بسر کرتی ہیں۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’پرسوں سے سن رکھا ہے کہ حکومت مفت آٹا دے رہی ہے۔ دو دن سے جا رہی ہوں لیکن اتنا رش ہے کہ باری ہی نہیں آتی۔ مجھے تو دو دن کی ذلت میں بخار ہو گیا ہے۔ کل تو پولیس والوں نے لوگوں پر تشدد بھی کیا۔‘
قصور کےعلاقے میں لائن میں لگی تین خواتین بے ہوش ہو گئیں۔ جبکہ پنجاب کے دیگر شہروں سے بھی کچھ ایسی ہی اطلاعات آ رہی ہیں۔
غلام علی کا تعلق لاہور کے علاقے برکت مارکیٹ سے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ شام چار بجے تک لائن میں لگے رہے، لیکن آخر میں انہیں بتایا گیا کہ ان کے پاس موجود شناختی کارڈ پرانا ہے۔
’پانچ گھنٹے لائن میں کھڑا رہا اور پھر مجھے بتایا گیا کہ آپ کا شناختی کارڈ سِم والا نہیں ہے۔ صرف ان لوگوں کو آٹا ملے گا جن کے پاس سِم والا شناختی کارڈ ہے۔ اب میں نیا کارڈ بنوا کے لاؤں تو یہ سکیم ہی ختم ہو جائے گی۔ کارڈ پر الگ سے پیسے لگیں گے۔‘

مفت آٹا سکیم ہے کیا؟

پاکستان کی وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر رمضان مفت آٹا سکیم شروع کی ہے۔ 53 ارب روپے کی سبسڈی سے عوام میں چار کروڑ 70 لاکھ آٹے کے تھیلے مفت تقسیم کیے جائیں گے۔ 60 ہزار روپے سے کم آمدن والے افراد، بے نظیر انکم سپورٹ اور بیت المال کے رجسڑڈ افراد بھی اس سکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ یہ سکیم ایک مہینہ جاری رہے گی اور ایک خاندان کو مہینے میں 10 کلو آٹے کے تین تھیلے دیے جائیں گے۔
سکیم کو حاصل کرنے کے لیے مفت آٹا موبائل ایپلیکیشن اور موبائل فون سے 8070 پر میسج کر کے بھی رجسٹریشن کروائی جا سکتی ہے۔ ملک بھر میں سینکڑوں مفت آٹا ڈسٹریبیوشن سنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں 40 سنٹر قائم ہیں۔ اس کے علاوہ یوٹیلیٹی سٹورز سے بھی مفت آٹا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

لوگوں کو شکایت ہے کہ مفت آٹا لینے کے لیے پیچیدہ طریقہ رکھا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

لوگوں کو شکایت ہے کہ مفت آٹا لینے کے لیے پیچیدہ طریقہ رکھا گیا ہے۔ بلقیس بی بی نے بتیا کہ ان کے بیٹے نے موبائل سے رجسٹریشن کروائی تھی۔ ’دوسرے دن جب میری باری آ بھی گئی تو مجھے انہوں نے کہا کہ آپ کا ریکارڈ شو نہیں ہو رہا۔ اس سے زیادہ وہ بات ہی نہیں کرتے۔ کہتے ہیں سائیڈ پر ہو جاؤ۔‘
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے صوبہ بھر میں پیش آنے والے ایسے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ کو احکامات جاری کیے ہیں کہ لوگوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے۔
ماہر معاشیات ڈاکٹر قیس مفت آٹے کی فراہمی کی اس سکیم پر کہتے ہیں کہ ’لوگوں کی جو مشکلات ہیں یہ سکیم اس میں آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ مہنگائی کے جو حالات ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ سینکڑوں نہیں ہزاروں افراد کی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔ لوگوں کی قوت خرید جواب دے چکی ہے۔‘
’یہ انتہائی شاٹ ٹرم سکیم ہے۔ حکومت کو اب جامع حکمت عملی کے ساتھ آنا چاہیے۔ لیکن میرا نہیں خیال کہ آئی ایم ایف کے پروگرام تک حکومت لوگوں کو ریلیف دینے کی پوزیشن میں ہے۔ اس وقت اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔‘

شیئر: