Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ: سابق طالب علم کی اپنے سکول میں فائرنگ، چھ ہلاک

پولیس نے حملہ آور کو گولی مار کر موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔ فوٹو: روئٹرز
امریکی ریاست ٹینیسی کے ایک سکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک 28 سالہ نوجوان نے بچوں سمیت چھ افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کی صبح ٹینیسی کے دارالحکومت نیشویل کے ایک نجی سکول کی عمارت میں مسلح شخص داخل ہوا جس کے پاس دو اسالٹ رائفل اور ایک 9 ایم ایم کی پستول موجود تھی۔
فائرنگ کے واقعے میں تین بچوں سمیت سکول عملے کے تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ملزم آڈرے الیزبتھ ہیل کا تعلق نیشویل سے ہے جو اسی سکول سے تعلیم حاصل کر چکا تھا۔
پولیس چیف جان ڈریک کا کہنا ہے کہ ملزم کے پاس سکول کی عمارت کے تفصیلی نقشے موجود تھے اور ایک منشور بھی چھوڑ کر گیا ہے جس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
پولیس چیف نے ملزم کی شناخت ٹرانسجینڈر بتائی ہے تاہم مزید تفصیلات نہیں فراہم کیں۔
پولیس کی جانب سے جاری ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور نیم خودکار رائفل کے ساتھ سکول کی عمارت میں داخل ہوتا ہے اور ہالز میں گھوم رہا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کا کوئی سابقہ ​​مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے اور اس واقعے کے محرکات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔
پولیس ترجمان ڈان ایرن نے بتایا کہ میٹروپولیٹن نیوشیل پولیس ڈیپارٹمنٹ کو پیر کی صبح 10 بج کر 13 منٹ پر کالز موصول ہونا شروع ہوئیں، پولیس جب موقع پر پہنچی تو عمارت کی دوسری منزل سے فائرنگ کی آواز آ رہی تھی۔
ترجمان کے مطابق پانچ پولیس افسران کی ٹیم میں سے دو افسران نے ملزم کو سکول کی لابی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
صدر جو بائیڈن نے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کانگریس پر زور دیا کہ اسلحے کے استعمال پر قابو پانے کے لیے سخت اصلاحات کی ضرورت ہے۔
صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ اسلحے کے استعمال سے ہونے والے پرتشدد واقعات کی روک تھام کے لیے مزید اقدامات کرنے چاہیے، یہ واقعات امریکی کمیونٹیوں کو تباہ کر رہے ہیں۔

شیئر: