Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں 'کسوہ پروجیکٹ' کے تحت 50 ہزار ملبوسات کا عطیہ

ضرورتمند خاندانوں کو عید کے موقع پر نئے کپڑوں کے تحفے پیش کئے جا رہے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
ریاض میں منعقد ہونے والے ملبوسات کے  ایک بڑے خیراتی منصوبے 'کسوہ پروجیکٹ' میں  جمعہ اور ہفتہ کے روز پچاس ہزار سے زیادہ کپڑے اور اس سے متعلقہ اشیاء عطیہ کی گئیں۔
عرب نیوز کے مطابق کسوہ پروجیکٹ کے  تحت ملبوسات اور اس سے متعلقہ اشیاء کی تیسری عطیہ مہم کا اہتمام مملکت کے 13 مختلف مقامات پر کپڑے کی مارکیٹوں میں کیا گیا۔
یہ خیراتی تقریب ریاض کی پرنس سلطان یونیورسٹی کے طلباء کی جانب سے نبادر کلب کے تعاون سے منعقد کی گئی۔

ضرورتمند افراد کے لیے نئے کپڑوں کا انتظام کر کے دلی سکون مل رہا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

نبادر کلب یونیورسٹی کے طلباء کے تعاون سے رضاکارانہ طور پر کام کرتا ہے اور ضرورت مند خاندانوں کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔
چیرٹی گروپ کی رضاکار ریناد الزید نے اس خیراتی مہم کے انعقاد میں کسوہ منصوبے کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت میں ضرورتمند خاندانوں کے لیے 50ہزار لباس تقسیم کرنے کا عزم ہے۔
مملکت بھر میں خواتین، مردوں اور بچوں میں ملبوسات اور کپڑوں سے متعلق دیگر اشیاء تقسیم  کی جا رہی ہیں اور جو کوئی بھی ہماری اس کاوش میں حصہ بننا چاہتا ہے ہمارے ساتھ شامل ہو سکتا ہے۔
ہمارا مقصد مملکت بھر میں ضرورتمند خاندانوں کو رمضان اور عید الفطر کے موقع پر ان کی پسند کے  نئے کپڑوں کا تحفہ پیش کرنا ہے۔
ملبوسات کی چیرٹی تقریب میں موجود تیسیر عبداللہ نے بتایا کہ میں اپنے بچوں کے ساتھ اس مقام پر آیا ہوں تا کہ رمضان اور عید کی مناسبت سے نئے کپڑے حاصل کر سکوں۔

ہمارا مقصد رمضان کے مہینے میں غریب خاندانوں میں خوشیاں بانٹا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

تیسیر عبداللہ نے بتایا کہ میں نے اپنے لئے، اپنے بچوں اور والدہ کے لیے یہاں سے مختلف نوعیت  اور رنگوں کے اپنی پسند کے کپڑے حاصل کئے ہیں۔
کسوہ پروجیکٹ میں کام کرنے والے ایک رضاکار عبدالرحمن الیمام نے بتایا ہے کہ ہم  یہاں ضرورت مند خاندانوں کی مدد  کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔
ضرورتمند افراد کے لیے نئے کپڑوں کا انتظام کرنا میرے لیے ناقابل یقین محسوس ہوتا ہے اور میں ان کی مدد کر کے انتہائی مسرت اور اطمینان حاصل کر رہا ہوں۔
پرنس سلطان یونیورسٹی کے  نبادر کلب کے ایک رکن عبدالعزیز الشنقطی نے بتایا ہے کہ ہمارا مقصد رمضان کے مہینے میں ضرورت کی ان چیزوں سے مستفید ہونے والوں اور غریب خاندانوں میں حقیقی خوشیاں بانٹا ہے۔
نبادر کلب کا قیام کے قیام کا مقصد معاشرے میں مثبت روایات قائم رکھنا اور خوشی کے ساتھ رضاکارانہ خدمات پیش کر کے اطمینان حاصل کرنا ہے۔
 

شیئر: