Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی پولیس کا پھر دھاوا، غزہ سے راکٹ حملے

فلسطین میں ہلال احمر کے مطابق حالیہ واقعے میں چھ افراد زخمی ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)
یروشلم میں بدھ کی رات دوسری مرتبہ پھر اسرائیلی پولیس نے دھاوا بول کر مسجد اقصیٰ سے درجنوں نمازیوں کو نکالنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔
دوسری جانب جمرات کو غزہ کی پٹی سے راکٹ حملے کیے گئے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ غزہ سے فائر کیے سات راکٹوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔ کسی گروہ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔  
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فلسطینی شدت پسندوں نے اسرائیل پر راکٹ حملے کیے جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
فلسطین میں ہلال احمر کے مطابق حالیہ تشدد میں چھ افراد زخمی ہوئے۔ اسلامی وقف حکام نے کہا کہ پولیس نے لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے ربڑ کی گولیوں اور سٹن گرنیڈز کا استعمال کیا۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ ’قانون کی خلاف ورزی کرنے والے درجنوں بچوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کی وجہ سے پولیس کو امن کی بحالی کے لیے کارروائی کرنی پڑی۔‘
یاد رہے کہ اسرائیل کی پولیس نے بدھ کو علی الصبح مسجد اقصٰی کے احاطے میں نمازیوں پر حملہ کیا تھا۔
مسجد اقصٰی میں نمازیوں پر حملے کے بعد اسرائیل اور غزہ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
اس واقعے کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے میں احتجاج شروع ہو گیا۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ غزہ کی جانب سے اسرائیل پر 9 راکٹس داغے گئے۔
سعودی عرب اور پاکستان نے یروشلم میں مسجد اقصٰی پر اسرائیلی فوج کے حملے کی مذمت کی تھی۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق بدھ کو ایک بیان میں وزارت خارجہ نے کہا کہ ’مملکت مسجد اقصٰی پر حملے کی مذمت کرتا ہے اور حملے کو مسترد کیا ہے۔ ان اقدامات سے امن کے لیے کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے، قبضے کو ختم کرنے اور فلسطینی کاز کے منصفانہ اور جامع حل تک پہنچنے کے لیے تمام کوششوں کی حمایت میں اپنے مضبوط موقف کی تصدیق کرتا ہے۔‘
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’مسجد اقصی میں اسرائیلی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مسجد اقصی میں اسرائیلی کارروائیوں سے دنیا بھر میں مسلمانوں کو تکلیف پہنچی۔‘

شیئر: