Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ فائرنگ میں دو پولیس اہلکار ہلاک، ایک ’دہشت گرد‘ بھی مارا گیا

کوئٹہ کے علاقے کچلاک میں رواں ہفتے سکیورٹی فورسز پر یہ تیسرا حملہ ہے۔
کوئٹہ میں فائرنگ کے واقعہ میں دو پولیس اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ہیں۔
ڈی آئی جی کوئٹہ غلام اظفر مہیسر نے اردو نیوز کو بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں پیش آیا جہاں اتوار کی رات کو پولیس کے ایگل سکواڈ کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا-
انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکاروں عبدالجبار اور جلات خان کی موت ہوگئی جبکہ دو اہلکار زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو سول ہسپتال اور بعد ازاں سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا-
ڈاکٹروں نے دونوں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی ہے -
پولیس کے مطابق ایگل سکواڈ کے چھ اہلکار تین موٹرسائیکلوں پر تراویح کی نماز کے موقع پر پٹرولنگ ڈیوٹی پر تے-
ڈی آئی جی نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا-
 مارے گئے شخص کی شناخت کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آرہی تھیں- کچلاک پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ابھی تک تصدیق کی جارہی ہے کہ مارا گیا شخص حملہ آور تھا یا راہ گیر تاہم ڈی آئی جی غلام اظفر کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے اور مارا گیا شخص دہشت گرد ہے۔
انہوں نے بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں.
خیال رہے کوئٹہ کے اس علاقے میں رواں ہفتے سکیورٹی فورسز پر یہ تیسرا حملہ ہے۔
دوسری جانب گورنر اور وزیراعلی بلوچستان نے پولیس پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے الگ الگ مذمتی بیانات میں انہوں نے کہا کہ عوام کے جان ومال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے اور صوبے کے پرامن حالات کو کسی صورت سبوتاژ نہیں ہونے نہیں دیں گے۔
وزیراعلی اور گورنر بلوچستان نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حکم دیا کہ وہ حملے میں ملوث عناصر کو جلد از جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لائے۔

شیئر: