Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرکٹ ورلڈ کپ: ’پاکستانی ٹیم اپنے میچز کولکتہ اور چنئی میں کھیلنے کی خواہش مند‘

موہالی سٹیڈیم میں سنہ 2011 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں انڈیا نے پاکستان کو ہرا دیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے بارے میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق پاکستان ورلڈ کپ کے دوران اپنے میچز انڈیا کے دو شہروں کولکتہ اور چنئی میں کھیلنا پسند کرے گا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ذرائع کے مطابق پاکستان ورلڈ کپ کے دوران اپنے زیادہ میچز کولکتہ اور چنئی میں کھیلنا چاہ رہا ہے۔
یہ دو وینیو ایسے ہیں جو گذشتہ دوروں کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے محفوظ سمجھے گئے تھے۔
آئی سی سی کے قریبی ذرائع نے پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’بی سی سی آئی اور انڈین حکومت پر کافی کچھ منحصر ہے لیکن اگر پاکستان کو چوائس دی جائے تو وہ ورلڈ کپ میں اپنے میچز کولکتہ اور چنئی میں کھیلنے کو ترجیح دے گا۔‘
’کولکتہ میں پاکستان نے 2016 کے ٹی20 ورلڈ کپ میں انڈیا کے خلاف میچ کھیلا تھا اور کھلاڑی سکیورٹی کے حوالے کے کافی خوش تھے۔ اسی طرح بطور وینیو چنئی بھی پاکستان کے لیے یادگار ہے۔ یہاں بات وینیوز میں خود کو محفوظ سمجھنے کی بھی ہے۔‘
میگا ایونٹ میں اصل مسئلہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ کو کس وینیو پر کروایا جائے، اس کا ہے۔
 احمد آباد کا نریندر مودی سٹیڈیم جہاں ایک لاکھ 32 ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے وہ اس ہائی پروفائل میچ سے غیر معمولی منافع کما سکتا ہے لیکن وہاں پہلے سے ہی ورلڈ کپ کا فائنل شیڈول ہے لہٰذا روایتی حریفوں کے درمیان میچ کسی دوسرے مقام پر ہی کھیلا جائے گا۔
ورلڈ کپ کے دوران ہر ٹیم نو نو میچز کھیلے گی اور سیمی فائنل سے پہلے کا مرحلہ راؤنڈ رابن ہی ہوگا۔

آئی سی سی کے ذرائع کے مطابق پاکستان ورلڈ کپ کے دوران اپنے زیادہ میچز کولکتہ اور چنئی میں کھیلنا چاہ رہا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب میزبان کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی سے مشاورت کے بعد آئی سی سی کی ایونٹس کمیٹی آئندہ چند ماہ کے دوران ورلڈ کپ کو حتمی شکل دے گی تاکہ دنیا بھر سے آنے والے شائقینِ کرکٹ اپنی تیاریاں کر سکیں۔
یہاں یاد رہے کہ آئی سی سی کے جنرل مینیجر وسیم خان نے اپنی جانب سے پاکستانی میڈیا کو اطلاع فراہم کی تھی کہ پاکستان ورلڈ کپ میں اپنے میچز انڈیا کے بجائے بنگلہ دیش میں کھیل سکتا ہے کیونکہ انڈین ٹیم بھی ایشیا کپ کے لیے پاکستان آنے کو تیار نہیں ہے۔
اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین عبوری انتظامی کمیٹی نجم سیٹھی نے پاکستان کے ورلڈ کپ میچز بنگلہ دیش میں کھیلنے کے آئیڈیا کو بے بنیاد قرار دیا تھا جس کے بعد آئی سی سی نے بھی ایسے تمام دعوؤں کی نفی کی تھی۔
سنہ 2011 کے ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں کے درمیان موہالی کے سٹیڈیم میں سیمی فائنل کھیلا گیا تھا جس میں انڈیا نے پاکستان کو شکست دی تھی۔

ورلڈ کپ میں اصل مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ کس وینیو پر کروایا جائے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اسی طرح 1996 کے ورلڈ کپ میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان بینگلور میں کوارٹر فائنل کھیلا گیا تھا۔
اگر 2016 کے ٹی20 ورلڈ کپ کی بات کی جائے تو اس میں دونوں روایتی حریفوں کے درمیان مقابلہ پہلے دھرم شالہ میں شیڈول تھا تاہم پٹھان کوٹ واقعے کے باعث اس میچ کو دھرم شالہ سے کولکتہ منتقل کردیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ رواں برس اکتوبر اور نومبر میں انڈیا میں شیڈول ہے۔
میگا ایونٹ میں دس ٹیمیں شرکت کریں گے جن کے 46 میچز 12 شہروں میں کھیلے جائیں گے جن میں احمد آباد، لکھنؤ، کولکتہ، ممبئی، راجکوٹ، بنگلور، نئی دہلی، اندور، دھرم شالہ، گوہاٹی، حیدر آباد دکن اور چنئی شامل ہیں۔

شیئر: