Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کیا میڈیا کے بھیڑیے اس پر بھی جشن منائیں گے؟‘ اترپردیش میں طالبہ کا قتل

پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس سے تفتیش جاری ہے (فوٹو: انڈیا ٹائمز)
انڈیا کی ریاست اتر پردیش میں دن دیہاڑے موٹر سائیکل سوار دو افراد نے ایک طالبہ کو قتل کر دیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق اُتر پردیش کے ضلع جلاؤن میں دن دیہاڑے  قتل کی واردات ہوئی جس میں دو موٹر سائیکل سواروں نے کالج سے امتحان دے کر واپس آنے والی لڑکی کو قتل کر دیا۔
واردات کی جگہ مقامی پولیس سٹیشن سے 200 میٹر دور تھی جہاں قاتل گن چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس سے تفتیش جاری ہے۔
روشنی آہروار نامی 21 سالہ مقتولہ بے اے کی طالبہ تھی جو اے آئی ٹی میں رام لکھن پٹیل مہاودیالایا سے صبح 11 بجے امتحان دے کر آ رہی تھی جب موٹر سائیکل پر سوار دو افراد دیسی پستول ہاتھ میں لیے اس کے قریب آگئے۔
ان میں سے ایک نے روشنی کے سر میں گولی مار دی جہاں اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ مقامی افراد نے ملزمان کو پکڑنے کی کوشش کی لیکن وہ ہتھیار پھینک کر فرار ہوگئے۔
مقتولہ کے والدین نے راج آہروار کے خلاف شکایت درج کروائی ہے جس پر پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ دائر کر کے گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق ’ملزم کی تفتیش کی جا رہی ہے۔‘
اس واقعے کی سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہے جس میں مقتولہ کو زمین پر خون میں لتھڑا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ روشنی کالج یونیفارم میں زمین پر گری ہوئی ہے اور اس کے پاس پستول پڑا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
اس واقعے کے بعد ریاست میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت پر شدید تنقید کی جا رہی ہے اور کئی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس معاملے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
یہ واقعہ گینگسٹر اور سیاست دان عتیق احمد کی پراگیاراج میں ٹی وی کیمروں کے سامنے تین افراد کی جانب سے قتل کیے جانے کے دو دن بعد رونما ہوا ہے۔
سیاسی جماعت راشٹریا جنتا دَل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مقتولہ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سوال پوچھا کہ ’کیا گوڈی میڈیا کے بھیڑیے اور بے جی پی اس موت پر بھی جشن منائیں گے؟‘
طالبہ کے قتل پر پولیس فوری طور پر موقع واردات پر پہنچ گئی اور تفتیش کرنے لگی جبکہ مقامی لوگ بھی جگہ پر پہنچ گئے اور اردگرد کی مارکیٹوں کو اس واقعے کے بعد بند کر دیا گیا۔
پولیس سپرینٹینڈنٹ ڈاکٹر اِرج راجہ کہتے ہیں کہ ’ہم ملزمان کو پکڑنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ جلد گرفتار ہوجائیں گے۔ ہم نے کافی ثبوت اکٹھے کر لیے ہیں اور تفتیش کی جا رہی ہے۔‘

شیئر: