Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دوسرا ون ڈے: فخر زمان کے ناقابل شکست 180 رنز، پاکستان 7 وکٹوں سے فتح یاب

فخر زمان نے 83 گیندوں پر 14 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے اپنی سینچری مکمل کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پانچ ون ڈے میچز کی سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان نے فخر زمان کی شاندار اننگز کی بدولت نیوزی لینڈ کو سات وکٹوں سے شکست دے دی۔
پاکستان نے 337 رنز کا ہدف تین وکٹوں کے نقصان پر 49 ویں اوور کی دوسری گیند پر حاصل کیا۔ فخر زمان 144 گیندوں پر 180 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان کو سیریز میں دو صفر کی برتری حاصل ہو گئی ہے جبکہ پہلے میچ کی جیت میں بھی فخز کی سنیچری نے اہم کردار ادا کیا تھا۔
سنیچر کو راولپنڈی میں ٹاس جیت کر پاکستان نے پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا۔ تاہم نیوزی لینڈ نے ڈیرل مچل اور ٹام لیتھم کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت 50 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 336 رنز بنائے۔ ڈیرل مچل نے 129 اور ٹام لیتھم نے 98 رنز بنائے۔ گرین شرٹس کی جانب سے حارث رؤف نے چار وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان کی اننگز

بڑے ہدف کے تعاقب میں فخر زمان اور امام الحق میدان میں آئے اور شروع سے ہی جارحانہ حکمت عملی اپنائی۔ دونوں اوپنرز کے درمیان 66 رنز کی شراکت داری بنی جس کے بعد امام 24 رنز بنا کر میٹ ہنری کی گیند پر پویلین روانہ ہو گئے۔
ون ڈاؤن آنے والے کپتان بابر اعظم نے فخر زمان کا ساتھ خوب نبھایا۔ دونوں نے کیوی بولرز کو آڑے ہاتھوں لیا۔ فخر نے 83 گیندوں پر 14 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے اپنی شاندار سینچری مکمل کی۔ یہ سیریز میں ان کی مسلسل دوسری سینچری ہے۔ اس سینچری کے ساتھ انہوں نے کئی ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیے۔ وہ مسلسل تین سینچریاں بنانے والے چوتھے پاکستانی بیٹر بن گئے ہیں۔ ان سے قبل اس فہرست میں بابر اعظم، سعید انور اور ظہیر عباس جیسے عظیم بلے بازوں کے نام شامل ہیں۔ فخر نے ون ڈے میچز میں اپنے تین ہزار رنز بھی مکمل کر لیے ہیں۔ انہوں نے 67 اننگز میں تین ہزار رنز مکمل کرتے ہوئے بابر اعظم کا ریکارڈ توڑا ہے۔
بابر اعظم نے بھی 57 گیندوں پر اپنی نصف سینچری مکمل کی اور 135 رنز کی شراکت داری کے بعد 65 رنز بنا کر اش سوڈھی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی عبداللہ شفیق تھے۔ وہ صرف سات رنز بنا کر ہنری شپلے کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
عبد اللہ شفیق جب آؤٹ ہوئے تو پاکستان کو 95 گیندوں پر 119 رنز درکار تھے۔ اس موقع پر محمد رضوان آئے اور فخر زمان کے ساتھ مل کر ایک اور شاندار جیت کو اپنے نام کر لیا۔ دونوں کے درمیان چوتھی وکٹ کی شراکت داری میں 119 رنز بنے۔ فخر کا بلا خوب چلا اور چوکوں چھکوں کی مدد سے انہوں نے نیوزی لینڈ کی بولنگ لائن کو سنبھلنے نہ دیا۔ انہوں نے اپنی اننگز میں 17 چوکے اور چھ چھکے لگائے۔ محمد رضوان نے بھی 40 گیندوں پر چھ چوکوں کی مدد سے اپنی نصف سینچری مکمل کی۔ وہ 54 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

نیوزی لینڈ کی اننگز

بلیک کیپس کی جانب سے ول ینگ اور چاڈ بؤس نے اننگز کا آغاز کیا لیکن ینگ صرف 19 رنز بنا کر حارث رؤف کا شکار بنے۔
ابتدائی نقصان کے بعد ان فارم بیٹر ڈیرل مچل کریز پر آئے اور ٹیم کو سہارا دیا۔ ان کی چاڈ بؤس کے ساتھ 86 رنز کی شراکت داری بنی جس کے بعد بؤس کو بھی حارث رؤف نے پویلین روانہ کیا۔ انہوں نے 51 رنز بنائے۔
دو وکٹیں گرنے کے بعد ٹام لیتھم میدان میں آئے اور ڈیرل مچل کے ساتھ مل کر عمدہ کھیل پیش کیا۔ دونوں نے پاکستانی بولرز کی بالکل نہ چلنے دی اور مومینٹم اپنے حق میں رکھا۔ دونوں بیٹرز کے درمیان 183 رنز کی پارٹنرشپ بنی۔
مچل نے 102 گیندوں پر چھ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے سیریز میں اپنی دوسری سینچری بنائی۔ یہ ان کی مسلسل دوسری سینچری ہے۔ وہ 129 رنز بنا کر نسیم شاہ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
ٹام بدقسمت رہے اور اپنی سینچری مکمل نہ کر سکے اور 98 رنز بنا کر حارث رؤف کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
پانچویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی مارک چیپ مین تھے وہ ایک رن بنا کر حارث رؤف کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ جیمز نیشم 17 اور ہنری نکولس چھ رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے اپنا ون ڈے ڈیبیو کرنے والے تیز فاسٹ بولر احسان اللہ کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکے۔ انہوں نے آٹھ اوورز میں کوئی وکٹ لیے بغیر 60 رنز دیے۔
دوسری ون ڈے کے لیے پاکستانی ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئیں، اور شاہین شاہ آفریدی، شاداب خان اور شان مسعود کی جگہ عبداللہ شفیق، اسامہ میر اور احسان اللہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔

شیئر: